پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کے انٹرا پارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دینے اور بَلے کا انتخابی نشان واپس لینے کے فیصلے کو پشاور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔
منگل کو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم قرار دینے اور بلّے کا انتخابی نشان واپس لینے کے فیصلے کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی۔
درخواست میں عدالت سے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔ عدالت نے پی ٹی آئی کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی ہے۔
بیرسٹر گوہر علی نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے جیل میں ملاقات اور مشاورت کے بعد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کو مسترد کرتے ہوئے پارٹی سے بلّے کا انتخابی نشان واپس لے لیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے اپنے محفوظ شدہ فیصلے میں کہا تھا کہ ’پی ٹی آئی نے اپنے انتخابات پارٹی آئین کے مطابق نہیں کرائے لہٰذا پارٹی بلے کے نشان کی اہل نہیں رہی۔‘
پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کی جانب سے بَلے کا نشان واپس لینے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اسے چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا۔
پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کو ناقص، غیرقانونی، متعصّبانہ اور انتخابات کی شفافیت پر سنگین حملہ قرار دیا تھا۔