سرداروں ، نوابوں کو چھوڑ کر غلامی سے نکل آئیں ، پاکستان کا آئین چلائیں یا پھر سرداری نظام ، چیف جسٹس

image
سپریم کورٹ میں لیول پلیئنگ فیلڈ سے متعلق پی ٹی آئی کی توہین عدالت کی درخواست پر سماعت جاری ہے۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ سماعت کر رہا ہے، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی بینچ میں شامل ہیں۔

چیف جسٹس نے سوال کیا کہ شعیب شاہین کہاں ہیں؟ روسٹرم پر آجائیں، شعیب شاہین صاحب آپ نے درخواست دائر کی ، آپ دلائل دیں۔ شعیب شاہین نے کہا کہ لطیف کھوسہ سینئر وکیل ہیں، میں نے ان سے دلائل کی درخواست کی ہے، میں لطیف کھوسہ کے ساتھ کھڑا ہوں۔

کسی جماعت کے حامی نہیں، ہر سزا کی مدت ہے تو نااہلی تاحیات کیسے؟ چیف جسٹس

چیف جسٹس نے لطیف کھوسہ کے نام کے ساتھ سردار لکھنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ سردار، نواب اور پیر جیسے الفاظ اب لکھنا بند کر دیں، 1976ء کے بعد سے سرداری نظام ختم ہو چکا ہے، یا تو پاکستان کا آئین چلائیں یا پھر سرداری نظام، آئین پاکستان کے ساتھ اب مذاق کرنا بند کر دیں۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ میرے شناختی کارڈ پر سردار لکھا ہے اس لیے عدالت میں بھی سردار لکھا گیا۔

چیف جسٹس نے لطیف کھوسہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ سردار اور نوابوں کو چھوڑ دیں، اب غلامی سے نکل آئیں، سردار لکھ کر اپنا رتبہ بڑا کرنے کی کوشش نہ کیا کریں۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US