تقسیم کار بجلی کمپنیوں کے ملازمین کا 10 ارب سے زائد مالیت کی مفت بجلی استعمال کرنے کا انکشاف ہوا ہے، پاور ڈویژن حکام کی ان سروس اور ریٹائرڈ ملازمین کو مفت بجلی کے تفصیلات سینیٹ میں پیش کر دی۔
تفصیلات کے مطابق مجموعی طور پر 1 لاکھ 89 ہزار 985 ملازمین کو 41 کروڑ 70 لاکھ 14 ہزار 70 مفت بجلی کے یونٹس فراہم کئے گئے، استعمال شدہ مفت بجلی یونٹس کی مالیت 10 ارب روپے سے زائد بنتی ہے۔
لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے مفت بجلی حاصل کرنے والے ملازمین کی تعداد پہلے نمبر پررہی، لیسکو کے 37 ہزار ملازمین کو 8 کروڑ 29 لاکھ 79 ہزار 190 مفت بجلی یونٹس دی گئی۔ دوسرے نمبر پر پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے 32 ہزار 171 ملازمین کو سالانہ 7 کروڑ 83 لاکھ 90 ہزار 270 مفت فری یونٹس فراہم کیے گئے، واضح رہے کہ پیسکو کو سب سے زیادہ مالی خسارہ کا بھی سامنا ہے۔
بجلی کے بلوں میں سرچارجز کے علاوہ 8 قسم کے ٹیکسز وصولی کا انکشاف
فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے 28 ہزار 873 ملازمین کو 5 کروڑ 47 لاکھ 32 ہزار 330 مفت بجلی یونٹس فراہم کئے گئے۔ گوجرانوالہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کے 20 ہزار 834 ملازمین کو 4 کروڑ تک کے مفت بجلی یونٹس دیے گئے جبکہ ملتان الیکٹرک سپلائی کمپنی کے 26 ہزار 181 ملازمین کو سالانہ 5 کروڑ 36 لاکھ 96 ہزار 580 مفت یونٹس دیے گئے۔
علاوہ ازیں اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے 21 ہزار 97 ملازمین کو 4 کروڑ 83 لاکھ 96 ہزار 390 فری یونٹس بجلی فراہم کی گئی۔ حیدر آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے 9 ہزار 720 ملازمین کو 7 کروڑ 83 لاکھ 90 ہزار 270 مفت بجلی یونٹس سے نوازا گیا۔
سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنی کے 7 ہزار 872 ملازمین کو 1 کروڑ 70 لاکھ 79 ہزار 210 مفت یونٹس فراہم کیے گئے، جبکہ کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کے 5 ہزار 744 ملازمین کو 1 کروڑ 34 لاکھ 83 ہزار 740 مفت بجلی یونٹس دیے گئے ہیں۔
دستاویزات کے مطابق بجلی کمپنیوں کے گریڈ 1 سے گریڈ 21 کے ملازمین مفت بجلی سے مستفید ہوئے۔ اس سے ایک بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ عام آدمی کو بھاری بھرکم بجلی کے بلز کا سامنا ہے جب کہ دوسری جانب ملازمین کو مفت بجلی استعمال کرنے سے نوازا گیا ہے۔ خیال رہے کہ تقسیم کار بجلی کی کمپنیوں کو اربوں روپے کے خسارے کا سامنا ہے۔