راولپنڈی اور اسلام آباد کی مرکزی جیل اڈیالہ میں شام کے وقت قیدی معمول کے مطابق ہنسی مذاق میں مصروف تھے، مگر جیل کے کچھ قیدی گھناؤنا منصوبہ بنا رہے تھے جس کے بارے میں جیل حکام ہی نہیں بلکہ ان کے ساتھی قیدی بھی آگاہ نہیں تھے۔
یہ 31 دسمبر اور یکم جنوری کی درمیانی شب کی بات ہے جب قیدی سبیل ولد کرامت جیل میں بے ہوش پایا گیا۔ ہسپتال کے طبی عملے نے معائنہ کیا تو معلوم ہوا کہ اس کی موت واقع ہو چکی ہے۔شہر کی مرکزی جیل میں قیدی کی موت کے بعد ایک بار پھر یہ سوال پیدا ہوا ہے کہ کیا ملک کی یہ اہم ترین جیل قیدیوں کے لیے غیرمحفوظ ہو چکی ہے جہاں دن دیہاڑے ایک قیدی کے ساتھ نہ صرف جنسی زیادتی کی گئی بلکہ اسے جان سے بھی مار دیا گیا۔قیدی کی موت کیسے ہوئی؟اردو نیوز کو دستیاب ایف آئی آر کے مطابق حوالاتی محمد وقاص، آصف، نقاش اور بلال نے پہلے اپنے ساتھی قیدی سبیل کے ہاتھ پاؤں باندھ کر اس سے زیادتی کی اور پھر گلے میں پھندا ڈال کر اسے مار ڈالا مگر جیل میں موجود پولیس اہلکار مقتول قیدی کو بچانے میں ناکام رہے۔جیل حکام کی جانب سے واقعہ کی ایف آئی آر تھانہ صدر بیرونی میں 4 قیدیوں کے خلاف درج کر لی گئی ہے جن میں وقاص ولد عبدالرزاق، آصف ولد عیسیٰ، نقاش ولد عامر اور بلال ولد ریاض کے نام درج کیے گئے ہیں۔جیل حکام کی جانب سے جمع کروائی گئی ایف آئی آر کے مطابق 31دسمبر اور یکم جنوری کی درمیانی شب حوالاتی سبیل ولد کرامت کے ساتھ بند قیدیوں نے اس کے بیمار ہونے کی رپورٹ دی جس پر نائٹ ڈیوٹی پر موجود ڈسپنسر نے قیدی سبیل کو چیک کیا تو اس کی سانس اکھڑ رہی تھی جس پر اسے دوا دے دی گئی۔ صبح جب سیل نمبر 2 کو دوبارہ کھولا گیا تو قیدی سبیل بے ہوش پڑا تھا۔ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ ’قیدی (سبیل) کی حالت دیکھتے ہوئے اسے جیل میں قائم ہسپتال میں بھیج دیا گیا جس کا ڈیوٹی پر موجود میڈیکل آفیسر نے چیک اَپ کیا تو اس کی موت واقع ہو چکی تھی، اور اس کے گلے پر نشانات بھی پائے گئے جس کے باعث مذکورہ قیدی کی موت مشکوک معلوم ہوئی۔‘ایف آئی آر کے مطابق اس پر سیل میں بند حوالاتیوں سے پوچھ گچھ کی گئی تو قیدی محمد پرویز ولد اسلم، طلعت مسعود ولد اعجاز، نقاش ولد عامر، شہزاد ولد غلام شبیر، اکمل ولد اجمل اور زرغہ محمود ولد محمد علی نے بیان دیا۔بیان کے مطابق وقاص ولد عبدالرزاق، آصف ولد عیسیٰ، نقاش ولد عامر اور بلال ولد ریاض نے سہیل کے ہاتھ پاؤں باندھ کر اس سے جنسی زیادتی کی، اور بعد میں کپڑے سے اس کا گلہ گھونٹ دیا، جس کے بعد وقاص نے اس کے گلے اور چھاتی پر پاؤں رکھ کر اسے دبایا جس سے قیدی کی موت واقع ہوئی۔پولیس نے عینی شاہدین کے بیانات کو مدنظر رکھتے ہوئے ملزموں کے خلاف تفتیش شروع کر دی ہے۔