پشاور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی رہنما زرتاج گل کی راہداری ضمانت منظور کرتے ہوئے کل 12 بجے تک ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرنے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس محمد ابراہیم خان نےتحریک انصاف کی رہنما زرتاج گل کی راہداری ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے روک دیا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس خاتون کی درخواست کیوں پینڈنگ رکھی گئی، رات کے 10 بجے ہیں یہ بچی یہاں اپنے لئے انصاف کے لئے بیٹھی ہے، اگر میں نہ آتا تو کیا یہ رات ہائی کورٹ میں گزارتی؟۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ پشاور ہائی کورٹ میں کیا کچھ ہورہا تھا کہ مجھے اسلام آباد سے آنا پڑا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ کہ اگر میں کسی کو انصاف نہیں دے سکتا تو پھر مجھے استعفی دے دینا چاہیے۔ آج گیٹ کے باہر میرے 22 گریڈ آفیسررجسٹرار کی بے عزتی ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ رہنما پی ٹی آئی زرتاج گل نے کہا ہے کہ وہ 9مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے قوم سے معافی مانگ لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں شہید کی بہن ہوں، ہم شہیدوں کی بےحرمتی کیسے کرسکتے ہیں۔
زرتاج گل کا کہنا تھا کہ ہم پرامن لوگ ہیں، پاکستان کے لئے جان اور انا قربان ہے۔میں نے پاکستان میں ہی رہنا ہے،سبز پاسپورٹ اور سبز جھنڈا میرا فخر ہے۔