مراد علی شاہ کے اثاثوں میں 85 فیصد اضافہ

image

اسلام آباد (زاہد گشکوری، ہیڈ ہم انویسٹی گیشن ٹیم) پچھلے پانچ سال میں سابق وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کے اثاثوں میں 85 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔ 

ہم انویسٹگیشن ٹیم کو موصول اثاثوں کی تفصیلات سے انکشاف ہوا ہے کہ سابق وزیراعلی سندھ کے اثاثوں کی مالیت میں پچھلے پانچ سال میں سولہ کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے، اب مراد علی شاہ کے اثاثوں کی مالیت 35 کروڑ روپے سے تجاوز کرگئی ہے۔

جبکہ انکے خاندان کے پاس 27 ہزار کنال اراضی بھی جس کی مالیت اربوں میں ہے لیکن سابق وزیر اعلی نے اس اراضی کو ورثے میں ملی جائیداد کا بتایا ہے، مراد علی شاہ نے اپنے 2018 کے کاغذات نامزدگی میں اپنے مجموعی اثاثوں کی مالیت 19 کروڑ روپے بتائی تھی۔

عثمان بزدارپانچ سال میں لاکھ پتی سے ارب پتی بن گئے

آزادانہ تخمینے سے پتہ چلتا ہے کہ سابق وزیراعلی اورانکےخاندان ستائیس ہزار کنال اراضی کی اراضی کی مارکیٹ کی قیمت 8 ارب روپے ہے، مراد علی شاہ تین سال میں 196 دن یعنی ساڑھے چھ ماہ غیرملکی دوروں پررہے۔

ہم انویسٹگیشن ٹیم کو موصول کاغذات نامزدگی میں انکشاف ہوا ہے کہ سابق وزیراعلی نے زیادہ تروقت چھٹیوں اور سرکاری کاموں پر برطانیہ، امریکہ، یورپ، چین، عرب ممالک، سوٹزرلینڈ اور کینیڈا گزارا ہے۔

انہوں نے ان دوروں پر 80 لاکھ روپے خرچ کیے ہیں، مراد علی شاہ کی مالی سال 23-2022 میں اثاثوں کی مالیت 35 کروڑ سے تجاوز کرگئی۔

کاغذات نامزدگی میں انکشاف ہوا ہے کہ رواں مالی سال میں مراد علی شاہ نے سترہ کروڑ کے اثاثے بچوں کو گفٹ کردیے ہیں۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کے اثاثوں میں پونے دو ارب روپے کی کمی

کاغذات میں مزید انکشاف ہوتا ہے کہ سابق وزیراعلی کے 2019 میں اثاثوں کی مالیت 21 کروڑ روپے، 2020 میں 23 کروڑروپے اور 2021 میں تیس کروڑ روپے مالیت دکھائی گئی ہے۔

مراد علی شاہ کئی صنعتوں کے مالک بھی ہیں، دستاویزات میں انکشاف ہوتا ہے کہ ان اور انکے بچوں کے پاس فلور ملز، برف اور کاٹن کے کارخانے، ٹیکسٹال مل اوردرجنوں کمرشل دکانوں اور پلاٹس ہیں۔

سابق وزیراعلی کے ایک درجن سے زائد کمرشل اوررہائشی پلاٹس بھی ہیں، سابق وزیراعلی سینما گھراورکئی شاپنگ سنٹرز کے مالک ہیں۔

الیکشن لڑنے والی 1315 خواتین کے اثاثوں کی مالیت 20 ارب سے زائد، مریم نوازپہلے نمبر

مراد علی شاہ کے پاس کروڑں روپے کی 17 لگژری گاڑیاں، ٹریکٹرز اور دوسری مشینری بھی ہیں لیکن انہوں انکی قیمت نہیں لکھی ہے۔  2015 میں 1 لاکھ 19 ہزار، 2016 میں ایک لاکھ سولہ ہزار اور 2017 میں نولاکھ 88 ہزار ٹیکس ادا کیا ہے۔

دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ مراد علی شاہ نے 2020 میں 35 لاکھ، 2021 میں 61 لاکھ اور 2022 میں 1 کروڑ 22 لاکھ انکم ٹیکس بھی ادا کیا۔

سابق وزیراعلی نے 2022 میں 80 لاکھ اور 2021 میں 53 لاکھ زرعی ٹیکس بھی دیا۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US