امن کے خواہاں ہیں لیکن دفاع کا حق محفوظ رکھتے ہیں: شہباز شریف

image
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ امن کے خواہاں ہیں لیکن دفاع کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

شہباز شریف نے جمعرات کو اپنے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ سے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’پاکستان کی علاقائی سالمیت اور ہمارے شہریوں کی سلامتی سب سے اہم ہے۔ پاکستان نے امن اور سکیورٹی کے حوالے موزوں سفارتی اور فوجی اقدامات کیے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہم دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان امن کے خواہاں ہیں مگر اپنے دفاع کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ قوم آپریشن مرگ بر سرمچار پر بہادر مسلح افواج کو سلام پیش کرتی ہے۔‘

Pakistan’s territorial integrity and the well-being of our citizens are paramount. Pakistan has taken fitting diplomatic and military steps for peace and security. We seek peace between our two neighbourly countries but reserve the right to defend ourselves. The nation salutes…

— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) January 18, 2024

خیال رہے کہ دونوں ہمسایہ ممالک میں حالیہ کشیدگی کا آغاز اس وقت ہوا جب ایران نے منگل کو رات گئے پاکستان کے صوبے بلوچستان کے علاقے پنجگور میں شدت پسند تنظیم ’جیش العدل‘ کے ٹھکانوں کو ’میزائل اور ڈرون‘ سے نشانہ بنایا تھا۔

ایران کے حملے کے نتیجے میں دو بچے ہلاک اور تین لڑکیاں زخمی ہوئیں۔

پاکستان کے دفتر خارجہ نے ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی بِلا اشتعال خلاف ورزی کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ اس کے ’سنگین نتائج‘ ہو سکتے ہیں۔

جمعرات کی صبح دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی فوج نے ایران میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے تاہم وہ کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتے۔

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا کہ ’آج صبح پاکستان نے ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے خلاف انتہائی مربوط اور خاص طور پر ٹارگٹڈ فوجی حملوں کا سلسلہ شروع کیا، انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کے دوران متعدد دہشت گرد مارے گئے۔ اس آپریشن کا نام ’مرگ بر سرمچار‘ رکھا گیا۔‘

اس کشیدہ صورتحال کی وجہ سے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اپنا دورہ ڈیوس مختصر کر دیا ہے اور وہ 22 جنوری کی بجائے آج رات وطن واپس پہنچیں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم کو وطن واپسی پر پاک ایران صورت حال کے حوالے سے بریفننگ بھی دی جائے گی۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US