اسلام آباد۔1فروری (اے پی پی):ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک سلیم اللہ نے کہا ہے کہ ہر 15 سے 20 سال میں نئے کرنسی نوٹ چھاپے جاتے ہیں،بہتر سیکیورٹی فیچرز کے ساتھ نئے بینک نوٹ اگلے دو سال میں متعارف کرائے جائیں گے ،سٹیٹ بینک نے مقامی فنکاروں، ڈیزائنرز اور آرٹ کے طلباء کی بصری شناخت کو تشکیل دینے کے لیے آرٹ مقابلے کا اعلان کیا ہے،یہ اقدام سٹیٹ بینک کے موجودہ بینک نوٹوں کی سیریز کو بہتر بنانے اور ملک میں جعلی کرنسی کی گردش سے متعلق خدشات کو دور کرنے کے عزم کا حصہ ہے۔
جمعرات کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک سلیم اللہ نے کہا کہ نئی کرنسی کا مقصد نوٹ کی افادیت کو برقرار رکھنا ہے، 2005 میں نئی کرنسی جاری کی تھی جس کا عمل تین سال تک جاری رہا۔سلیم اللہ کا کہنا تھا پہلا نوٹ جاری کرنے میں تقریبا دو سال لگیں گے، یہ ایک طویل عمل ہے، نئی کرنسی کی چھپائی جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ کرنسی نوٹ کے ڈیزائن کیلئے عوام سے بھی ان کی تجاویز مانگی ہیں، ہر ڈینومینیشن کے لیے تین انعامات ہیں، کل سات ڈینومینیشن ہیں اس حساب سے 21 انعامات ہیں۔ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک نے کہا کہ پہلا انعام 10 لاکھ روپے، دوسرا انعام 5 لاکھ روپے اور تیسرا انعام 3 لاکھ روپے ہے۔ان کا کہنا تھا ملک بھر میں 17 ہزار بینک برانچز ہیں، عوام وہاں سے اپنے نوٹ باآسانی تبدیل کرا سکیں گے، نئے کرنسی نوٹ اکاؤنٹ میں منتقل کیے جائیں گے جبکہ پرانے کرنسی نوٹوں کو مرحلہ وار ختم کیا جائے گا۔ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے واضح کیا کہ نئی کرنسی چھاپنے کا فیصلہ آئی ایم ایف کے کہنے پر ہرگز نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی کے مقاصد کے لیے ہر 15 سے 20 سال بعد نئے بینک نوٹ متعارف کروانا ایک “مستقل عمل” ہے، 2005 کے بعد پاکستان جلد ہی عوام کی سہولت کے لیے آسان اور ٹیکنالوجی پر مبنی معیاری کرنسی نوٹ متعارف کرائے گا۔ ایکسوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نئی مانیٹری پالیسی کے پیش نظر آئندہ مالی سال میں مہنگائی میں کمی کا امکان ہے۔