صدر عارف علوی نے خاتون کو ہراساں کرنے پر عسکری بینک کے سابق ملازم کی نوکری برخواستگی کے خلاف درخواست مسترد کردی

image

اسلام آباد۔3فروری (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے خاتون کو ہراساں کرنے پر عسکری بینک کے سابق ملازم محمد منیر اختر (ملزم) کی دائر کردہ اپیل مسترد کرتے ہوئے نوکری سے برخواستگی کی سزا برقرار رکھی ۔ ہفتہ کو ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق بینک منیجر مقام کار پر خاتون کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں قصوروار پایا گیا، صدر مملکت نے عسکری بینک کے سابق ملازم محمد منیر اختر (ملزم) کی طرف سے دائر کردہ اپیل مسترد کردی۔ صدر مملکت نے وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت بمقام کار کا فیصلہ درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ خاتون کی شکایت میں بیان کردہ واقعات، ثبوتوں کی روشنی میں ملزم پر جنسی ہراسیت کا الزام ثابت ہوتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق عسکری بینک کی ایک خاتون ملازم نے بینک کو ملزم کے خلاف ہراساں کرنے کی شکایت درج کرائی تھی، خاتون نے الزام لگایا کہ سابقہ بینک منیجر نے اپنے دوست کے ساتھ برانچ میں اس کا کام کرنا مشکل بنا دیا تھا، ملزم نے مجھے اپنے دوست کے ساتھ جانے پر مجبور کیا، دوسری برانچ میں ٹرانسفر ہونے کے بعد جب حسن ابدال برانچ کارڈ لینے گئی تو ملزم نے گالیاں دیں، اے ٹی ایم کارڈ دینے سے انکار کردیا۔ محکمانہ ہراسانی کمیٹی نے الزامات کی چھان بین اور انکوائری کے بعد ملزم کو ہراسیت کا مرتکب پایا، عسکری بینک نے ملزم کو سروس سے برخواست کر دیا جس پر ملزم نے محتسب کے پاس اپیل دائر کی انسدادِ ہراسیت محتسب نے سزا درست قرار دیکر ملزم کی اپیل کو خارج کر دیابعد ازاں ، محمد منیر اختر نے محتسب کے فیصلے کے خلاف صدر مملکت کو اپیل دائر کی جسے صدر نے بھی مسترد کردیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ ملزم نے کالز، ٹیکسٹ میسجز اور اے ٹی ایم کارڈ جان بوجھ کر شکایت کنندہ کے حوالے کرنے سے انکار کرنے کے الزامات کو تسلیم کیا، جو حقائق تسلیم کرلئے جائیں انہیں ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی ، کام کی جگہ پر ہراسیت خواتین کے لیے بہت سنگین نتائج کا باعث بن سکتی ہے ، صدر مملکت نے کہا کہ اگر خواتین کسی بااختیار شخص کے غیر اخلاقی مطالبات تسلیم کرنے سے انکار کرتی ہیں تو انہیں ملازمت یا ترقی کا موقع کھونے کا خطرہ مول لینا پڑتا ہے ، ساتھی ملازمین کا ناپسندیدہ طرز عمل بھی کام کے ماحول کو ناسازگار اور ناخوشگوار بنا دیتا ہے،مقام کار پر خواتین کیلئے ناسازگار ماحول سے ان پر کام چھوڑنے کا بالواسطہ دبا ئوبھی پڑتا ہے ،

صدر مملکت نے کہا کہ بعض اوقات خاتون ملازم ہراسانی سے اس قدر صدمے کا شکار ہوتی ہے کہ اسے سنگین جذباتی اور جسمانی نتائج کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ہراسانی کے باعث بعض خواتین اپنا کام صحیح طریقے سے انجام دینے سے قاصر ہوجاتی ہیں، انسدادِ ہراسیت بمقام کار ایکٹ کا بنیادی مقصد خواتین کے لیے کام کا محفوظ ماحول بنانا ہے، صدر مملکت نے کہا کہ ہراسیت خاندانوں کو غربت سے نکالنے کی خواہشمند برسر روزگار خواتین کو درپیش سب سے بڑی رکاوٹوں میں سے ایک ہے، ایکٹ مردوں اور عورتوں کے لیے مساوی مواقع کے اصول، آئین میں بیان کردہ امتیازی سلوک کے خوف سے پاک روزی کمانے کے حق کا اعادہ کرتا ہے،

صدرمملکت نے کہا کہ ایکٹ اسلام اور دیگر تمام مذاہب کے اصولوں سے بھی مطابقت رکھتا جو خواتین کے وقار کو یقینی بناتے ہیں، شکایت کنندہ کے پاس ملزم کے خلاف جھوٹی شکایت درج کرنے کی کوئی وجہ نہیں، کوئی سابقہ رنجش یا بد نیتی بھی نہیں، صدر مملکت کی جانب سے محتسب کے فیصلے کے خلاف ملزم کی اپیل مسترد کرتے ہوئے سروس سے برخواستگی کی سزا برقرار رکھی گئی۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US