انقرہ۔5فروری (اے پی پی):انقرہ میں پاکستانی سفارتخانے میں یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ ہر سال 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر کے طور پر منایا جاتا ہے تاکہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول کی جائز جدوجہد کی حمایت کا اعادہ کیا جا سکے۔پیر کو سفارتخانے سے جاری بیان کے مطابق ترک پارلیمنٹ کی رکن اور چیئرپرسن ہیومن رائٹس انویسٹی گیشن کمیشندریا یانک، نائب گورنر انقرہ، بیکیر یلماز، صدر انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک تھنکنگ جنرل(ر)گورے الپر، میڈیا، تھنک ٹینکس اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے تقریب میں شرکت کی۔
کشمیریوں کے حق خودارادیت کے جائز مقصد کے لیے ترکیہ کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے، ترک پارلیمنٹ کے انسانی حقوق تحقیقاتی کمیشن کی چیئرپرسن، ڈیریا یانک نے کہا کہ ترکیہ نے ہمیشہ کشمیری عوام کی خواہش کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کی حمایت کی ہے اور کرتی رہے گی۔ بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی ابتر صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ کشمیر دنیا کے د یرینہ حل طلب تنازعات میں سے ایک ہے۔بین الاقوامی نظام کسی بھی تنازع کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے لیکن بدقسمتی سے کشمیر اور فلسطین کی بات کی جائے تو اس میں ارادے کا فقدان ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے مظالم کے خاتمے اور خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ صدر انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹیجک تھنکنگ جنرل(ر) گورے الپر نے اپنی تقریر میں کہا کہ کشمیر اور فلسطین کے حوالے سے عالمی برادری کی بے حسی حیران کن ہے۔ کشمیری بنیادی انسانی حق خودارادیت کے مستحق ہیں جیسا کہ اقوام متحدہ نے ان سے وعدہ کیا تھا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سفیر ڈاکٹر یوسف جنید نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطین اور کشمیر جدید دنیا میں غیر ملکی قبضے کے لامتناہی صورتحال کو ظاہر کرتے ہیں جہاں وحشیانہ فوجی قبضوں نے نہ صرف لوگوں کو ان کے بنیادی حق خودارادیت سے محروم کیا ہے بلکہ ان کی حکمرانی کا بھی خاتمہ کیا ہے۔ بھارت کے ہاتھوں کشمیر میں معصوم شہریوں پر دہشت گردی ، دنیا کی سب سے بڑی خود ساختہ جمہوریت کی منافقت، غداری اور استبداد کے بارے میں صورتحال کو ظاہر کرتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تاریخ کے دھارے میں یہ ثابت ہے کہ انصاف میں تاخیر ہو سکتی ہے، لیکن یہ ناقابل تردید رہتا ہے اور بالآخر غالب رہتا ہے۔ کشمیر کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے سفیر ڈاکٹر یوسف جنید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کے حل تک کشمیری عوام کی غیر متزلزل سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کشمیر کے بارے میں اصولی موقف پر ترک عوام اور حکومت خاص طور پر صدر رجب طیب اردوان کا مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی فورمز پر اجاگر کرنے پر شکریہ ادا کیا۔