ابوظہبی۔11فروری (اے پی پی):متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے کہا ہے کہ ابو ظہبی ڈائیلاگ میں لیبر کے مسائل کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ خواتین کی ملازمتوں کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ پاکستانی سفارتخانہ ابو ظہبی سے جاری پریس ریلیز کے مطابق پاکستانی سفیرفیصل نیاز ترمذی نے اتوار کو یہاں ابوظہبی ڈائیلاگ ( اے ڈی ڈی ) کے ساتویں وزارتی مشاورتی اجلاس سے خطاب کیا۔انہوں نے تقریب کی میزبانی پر متحدہ عرب امارات کی حکومت کو سراہا ۔
فورم کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے پاکستانی سفیر فیصل نیاز ترمذی نے کہا کہ یہ ایک منفرد ڈائیلاگ ہے جو خلیج اور ایشیا کے 17 رکن ممالک کو ایک باہم ملاتا ہے۔ جس کا بنیادی مقصد مزدوروں کی نقل و حرکت سے متعلق مشترکہ مفادات کے مسائل کو حل کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پلیٹ فارم کا تارکین وطن کارکنوں کے حقوق کے تحفظ کے اصول کو قائم کرنے میں کلیدی کردار ہے۔ جو مزدور بھیجنے اور مزدوری کرانے والے ممالک کی مشترکہ ذمہ داری بھی ہے۔فیصل نیاز ترمذی نے زور دیا کہ ٹیکنالوجی مختلف مہارتوں کے تقاضوں کو بدل رہی ہے اور ہمیں لیبر کے بدلتے ہوئے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے اختراعات پر عمل پیرا ہونے، ہنر مندی اور مشغولیت کو متنوع بنانے کی اشد ضرورت ہے۔ جس کا مقصد مہارتوں کی نقل و حرکت کی شراکت داری کو فروغ دینا ہے۔انہوں نے ابوظہبی ڈائیلاگ کی کوششوں کو سراہا جس میں خواتین کیلئے گرین ملازمتوں میں توجہ دی گئی ہے اور یہ کہ خواتین قابل تجدید توانائی سمیت مختلف صنعتوں میں مہارت کے اہم خلا کو پر کر سکتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلی اور قدرتی آفات بشمول سیلاب سب سے بڑے چیلنجز ہیں جنہوں نے نقصانات کو کم کرنے اور بہتر سے بہتر تعمیر و ترقی کے لیے اجتماعی کوششوں کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔ پاکستانی سفیر نے کہا کہ یو اے ای کی صدارت میں کوپ28 کے نتائج نے اس چیلنج کا مقابلہ کرنے کی ضرورت کی تصدیق کی ہے۔فیصل نیاز ترمذی نے کہا کہ ہجرت اور کام کا مستقبل، ہجرت اور موسمیاتی تبدیلی کے درمیان تعلق اور تارکین وطن کی صحت ، ابوظہبی ڈائیلاگ کی قائم کردہ مزید ترجیحات کو اجاگر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مزدوروں کیلئے بھرتی کے معیار کو بلند کرنے، مہارتوں کی باہمی شناخت اور سرٹیفیکیشن کے مسائل، مزدوروں کے تنازعات کے حل کے طریقہ کار کو وسعت دینے کے لیے ٹیکنالوجی سے استفادہ ،علاقائی اور بین الاقوامی تعاون کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ فیصل نیاز ترمذی نے موجودہ چیئر کے دور میں اے ڈی ڈی سیکرٹریٹ اور ایڈوائزری کمیٹی کی طرف سے فراہم کردہ تعاون پر حکومت پاکستان کی جانب سے اظہار تشکر بھی کیا۔