لاہور۔21فروری (اے پی پی):گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمٰن نے گزشتہ بدھ کے روز ایکسپو سنٹر لاہور میں پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام16ویں پاک فارما اینڈ ہیلتھ کیئر نمائش اور کانفرنس کا افتتاح کر دیا۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے کہا کہ پاکستان کی ادویہ ساز صنعت نہ صرف ملکی معیشت میں مثبت کردار ادا کررہی بلکہ اس سے لاکھوں لوگوں کو روزگار کے مواقع بھی میسر آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک فارما اینڈ ہیلتھ کیئر نمائش کا انعقاد اچھا اقدام ہے جس سے فارماسیوٹیکل صنعت کو مزیدفروغ ملے گا۔
گورنر پنجاب نے کہا کہ مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی کہ اس نمائش میں 115 غیرملکی اور مقامی نمائش کنندگان شرکت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ نمائش کے منتظمین کو فارماسیوٹیکلز مینوفیکچرنگ اور صحت سے متعلق مصنوعات کے حوالے سے اس نمائش کا اہتمام کرنے کے لیے ان کی کوششوں کوسراہتے ہیں۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ یہ نمائش ان تمام لوگوں کے لیے بہترین موقع فراہم کرے گی جواپنی مصنوعات اور خدمات کو فروغ دینے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس نمائش سے مقامی فارما مینوفیکچرنگ یونٹ غیرملکی ماہرین کے تجربے سے استفادہ حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی معیار کے مطابق معیاری ادویات تیار کرسکتے ہیں۔گورنر پنجاب نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت صوبائی ہسپتالوں میں بین الاقوامی معیاری طبی خدمات کی فراہمی پر پوری توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں کم قیمت ادویات کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے کوشاں ہے۔گورنر پنجاب نے کہا کہ یہ بڑی خوش آئند بات ہے کہ پاکستانی فارماسوٹیکل کمپنیاں دنیا کے مختلف ملکوں میں ادویات ایکسپورٹ کر رہی ہیں جس سے ملکی زر مبادلہ میں خاطر خواہ اضافہ ہو رہا ہے۔ایک سوال کے جواب میں گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے کہا کہ ادویات کی قیمتوں کے حوالے سے ریگولیشن میں توازن قائم رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں گورنر پنجاب نے کہا کہ نو منتخب حکومت کے لئے پنجاب اسمبلی کا اجلاس آئین اور قانون کے مطابق جلد بلایا جائے گا اور اس حوالے سے تمام قانونی تقاضے پورے کیے جائیں گے۔گورنر پنجاب نے پاک فارما اینڈ ہیلتھ کیئر نمائش کے موقع پر لگائے گئے مختلف سٹالز کا دورہ بھی کیا۔اس موقع پر پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین میاں خالد مصباح الرحمان، سری لنکن اعزازی قونصل جنرل یاسین جوئیہ، حامد رضا ، جنید غنی ، ڈاکٹر عزیر ناگرہ اور دیگر موجود تھے۔