شوکاز نوٹس میرے اپوزیشن لیڈر بننے کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے کیلئے دیاگیا، شیر افضل مروت

image

نو منتخب رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ شوکاز نوٹس جاری کر کے بیرسٹر گوہر پر ملبہ ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ” پاکستان ٹونائٹ ود سید ثمر عباس ” میں گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ شوکاز نوٹس کا بیرسٹر گوہر سے ناراضگی کا کوئی تعلق نہیں تھا ، شوکاز نوٹس کا مقصد ایک ایشو بنانا تھا ،نوٹس کے بجائے مجھے فون کر کے معافی مانگنے کا کہا جا سکتا تھا۔  انہوں نے پہلے شوکاز نوٹس میڈیا کو جاری کیا ، پھر بیرسٹر گوہر پر ملبہ ڈالنے کی کوشش کی گئی ۔

وفاقی حکومت کی مدت سے متعلق بڑی پیش گوئی سامنے آگئی

انہوں نے کہا کہ میرانام بھی لیڈرآف دی اپوزیشن کے حوالے سے سامنے آ رہا ہے، میں کچھ لوگوں کو شائد پسند نہیں ، اس وقت ہماری ترجیحات کچھ اور ہونی چاہیے ، شائد میری ذات کو متنازعہ کرنے کیلئے یہ سب کچھ کیا گیا۔

سابق چیئرمین پی ٹی آئی دیکھیں گے کہ کس کی پرفارمنس اچھی ہو گی ، پی ٹی آئی کے ورکرز اور عمائدین نے میرا نام اپوزیشن لیڈر کیلئے دیا ہے ، میں کسی چیز پر حق نہیں جتا سکتا ، دیگر بھی حق نہیں جتا سکتے مگر مجھے ریس سے آوٹ کرنا مناسب نہیں ہے۔

شیر افضل مروت نے کہا کہ شوکاز نوٹس میرے لیے اپوزیشن لیڈر بننے کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنا تھی ، ہر پارٹی میں کھینچا تانی ہوتی ہے ہماری پارٹی میں بھی ہے ، پارٹی ورکز ، لیڈرز اور منتخب ایم این ایز میری خدمات کو مان رہے ہیں۔

ان لوگوں نے نہ جیل دیکھی اور نہ کوئی تکالیف دیکھی ہیں ، بیرسٹر گوہر کے پاس اس لیے گیا تھا کہ تکبر کے تاثر کو زائل کرنا ہے ، اگر وہ ناراض ہونگے تو میں آدھی رات کو بھی ان کے پاس جاوں گا۔

خیبر پختونخوا اسمبلی، اپوزیشن جماعتوں کاوزیراعلی کیلئے اپنا متفقہ امیدوار لانے کا اعلان

انکا کہنا تھا کہ بیرسٹر گوہر ایک پیاری شخصیت ہیں میں نے ان کو سپورٹ کیا ہے ، میری شخصیت کے بارے میں بتانا کہ میں ضدی یا ہٹ دھرمی ہے تو یہ تاثر غلط ہے ۔

اگر بیرسٹر گوہر کی ذات کے علاوہ کسی اور کیلئے 10نوٹس بھی ہوتے میں جواب نہ دیتا ، ابھی بھی کسی اور کو چیئرمین شپ کیلئے لانے کی کوششیں جاری ہیں ، بیرسٹر گوہر سے میری کوئی لڑائی نہیں ہے۔

رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ  پیپلز پارٹی سے ہمارا بلا واسطہ طریقے سے رابطہ ہوا تھا ، اسد قیصر اور خورشید شاہ کے درمیان بات ہوئی تھی ، پیپلز پارٹی کی خواہش تھی ، آصف زرداری اسد قیصر اور مجھ سے ملنا چاہتے تھے ، ملاقات کیلئے آصف زرداری نے رات 11بجے کا ٹائم دیا تھا ۔

ہمارا موقف حکومت سازی نہیں تھا بلکہ قانون کی حکمرانی تھا ، اپوزیشن لیڈر کیلئے سابق چیئرمین پی ٹی آئی جس کا نام لیں گے وہ قبول ہو گا ، بیرسٹر گوہر ہی ہمارے چیئرمین پی ٹی آئی ہوں گے۔

ہم فیلڈ خالی نہیں چھوڑنا چاہتے،ہمارے پاس بڑی تعداد میں ارکان موجود ہیں، رانا آفتاب

انکا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف ہماری بجلی گیس اور پانی کی قیمتیں طے کرتی ہے ، آئی ایم ایف کے مشن میں ہے کہ وہ جمہوریت اور رول آف لا کو پرموٹ کرے گی ، انٹرنیشل مانیٹری فنڈیہاں پر تمام نظام چلا رہی ہے تو وہ الیکشن کا آڈٹ بھی کر دے ۔

شیر افضل مروت کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے جو پہلے قرضے لیے گئے وہ کہاں گئے ہیں پہلے اس کا حساب کتاب تو دیں ۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US