ضلع پشین میں دھماکہ: دو بچے ہلاک، دو پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی

image

بلوچستان کے ضلع پشین میں ایک بم دھماکے میں دو بچے ہلاک اور دو پولیس اہلکاروں سمیت دس افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

پولیس کے مطابق دھماکہ پشین کے مرکزی بازار میں سرخاب چوک کے مصروف علاقے میں ہوا۔

سٹی پولیس تھانہ پشین کے ایس ایچ او مجیب الرحمان نے اردو نیوز کو ٹیلی فون پر بتایا کہ دھماکے میں دو بچے جان سے گئے، جن میں ایک لڑکا اور ایک لڑکی شامل ہے۔

انہوں نے بتایا کہ واقعے میں دس افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں دو پولیس اہلکار اور ایک خاتون شامل ہیں۔ زخمی ہونے والے افراد میں زیادہ تر راہ گیر ہیں۔

دھماکے کے بعد پولیس اور سکیورٹی فورسز کے اہلکار اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔ زخمیوں کو پشین کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال پہنچا دیا گیا۔

پولیس کے مطابق شدید زخمیوں کو مزید علاج کے لیے پشین سے کوئٹہ روانہ کر دیا گیا ہے۔

ایس ایچ او کے مطابق دھماکے سے دو گاڑیوں، کئی موٹر سائیکلوں اور ایک ریڑھی کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ 

ان کے بقول دھماکے کی نوعیت معلوم نہیں ہو سکی تاہم ابتدائی طور پر یہ لگ رہا ہے کہ دھماکہ خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔ ’کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) جائے وقوعہ سے شواہد جمع کر رہی ہے۔‘

پشین کے مقامی صحافی سمیع ترین کے مطابق ’یہ شہر کا مصروف علاقہ ہے جہاں ہر وقت رش لگا رہتا ہے اور جس جگہ دھماکہ ہوا وہاں  ٹریفک اور پولیس اہلکار کھڑے رہتے ہیں شاید ہدف یہی اہلکار تھے۔‘

انہوں نے بتایا کہ تقریباً ایک سال قبل اسی چوک پر ٹریفک پولیس اہلکار کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا تھا۔

گزشتہ ماہ  بھی پشین میں ٹارگٹ کلنگ  کے دو واقعات میں نامعلوم افراد نے دو لیویز کو قتل جبکہ ایک پولیس اہلکار کو زخمی کر دیا تھا۔

پشین صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے شمال میں تقریباً 50 کلومیٹر دور واقع ہے۔ یہاں ماضی میں کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان اور داعش کارروائیاں کرتی رہی ہیں تاہم آج کے حملے کی ذمہ داری ابھی تک کسی تنظیم نے قبول نہیں کی۔

ادھر نوشکی میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے سندھ کے رہائشی ایک شخص کو قتل کر دیا۔ 

پولیس کے مطابق واقعہ سنیچر کی صبح نوشکی بازار مل اڈہ میں پیش آیا۔ مقتول کی شناخت دادو کے رہائشی عبدالوحید کے نام سے ہوئی ہے جو گزشتہ کئی سالوں سے پیدل سندھی اور بلوچی ٹوپیاں فروخت کرتا تھا۔

نوشکی پولیس کنٹرول کے مطابق قتل کی وجہ اب تک معلوم نہیں ہو سکی تاہم پولیس نے ٹارگٹ کلنگ سمیت مختلف پہلوؤں پر تفتیش شروع کر دی ہے۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US