پاکستان: مسافر بسوں کے دو حادثات میں 34 افراد ہلاک، متعدد زخمی

image

پاکستان میں اتوار کی صبح پیش آنے والے دو مختلف بس حادثات میں 34 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جن میں اعراق اور ایران سے آنے والے 11 زائرین بھی شامل ہیں۔

اتوار کی صبح صوبہ پنجاب کے ضلع راولپنڈی کی تحصیل کہوٹہ کے علاقے سون گراری پل کے مقام پر کوسٹر بس گہری کھائی میں جا گری جس کے نتیجے میں تمام 23 مسافر جان سے گئے جبکہ اسی نوعیت کا دوسرا واقعہ بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں پیش آیا ہے۔ 

بس راولپنڈی سے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے پلندری جا رہی تھی کہ کہوٹہ میں تقریباً 9 بج کر 30 منٹ پر حادثہ پیش آیا۔

ڈپٹی کمشنر پلندری عمر فاروق نے تصدیق کی کہ مسافر کوچ میں سوار تمام 23 افراد کی موت واقع ہوچکی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ریسکیو آپریشن مکمل ہو چکا ہے تاہم کسی شخص کے نیچے دبے ہونے کے پیش نظر بس کو الٹا کر بھی دیکھا جائے گا۔

ڈپٹی کمشنر کے مطابق تمام لاشیں تحصیل ہیڈ کواٹر کہوٹہ پنڈی منتقل کر دی گئی ہیں جبکہ کشمیر کے رہائشی مسافروں کی میتیں شناخت کے بعد ان کے آبائی شہر لائی جائیں گی۔

صدر مملکت آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے بس حادثے پر دکھ کا اظہار کیا ہے اور لواحقین کے ساتھ تعزیت کی۔

اس سے قبل اتوار کی صبح بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں زائرین کی بس کے کھائی میں گرنے کا حادثہ پیش آیا تھا۔

بس میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے زائرین سوار تھے جو عراق اور ایران سے گوادر کے راستے پاکستان پہنچے تھے اور کراچی کے راستے لاہور جا رہے تھے۔

 بس کھائی میں گرنے سے کم سے کم 11 افراد ہلاک اور 33 زخمی ہوئے ہیں۔

اتوار کے روز ہی لسبیلہ میں زائرین کی بس کھائی میں گرنے کا ایک اور حادثہ پیش آیا تھا۔ فوٹو: لسبیلہ پولیسڈپٹی کمشنر لسبیلہ حمیرہ بلوچ کے مطابق بس مکران کے پہاڑی سلسلے میں بزی ٹاپ کے قریب ڈرائیور سے بے قابو ہوکر کھائی میں جا گری تھی۔

ترجمان حکومتِ بلوچستان شاہد رند کے مطابق سات زخمیوں کو لسبیلہ کے اوتھل اور 26 زخمیوں کو حب کے جام غلام قادر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ جبکہ کچھ زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔

ریسکیو اہلکاروں کے مطابق ہلاک و زخمی زائرین کا تعلق لاہور، گجرانوالہ اور ملتان سمیت پنجاب کے مختلف شہروں سے ہیں۔

یہ اس ہفتے ایران جانے والے زائرین کی بس کو پیش آنے والا دوسرا بڑا حادثہ ہے۔ اس سے پہلے ایران کے شہر یزد میں بس حادثے میں 28 پاکستانی زائرین ہلاک ہو گئے تھے۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US