معروف صنعت کار فرخ امین کا کہنا ہے کہ پاکستان کو معاشی استحکام کے لئے فوڈ سکیورٹی کے حوالے سے مستقل پالیسیوں کی ضرورت ہے۔ گندم کی قیمت میں تیز اتار چڑھاو کی وجہ سے کسان متاثر ہورہا ہے۔
کراچی میں دی فیوچر سمٹ سے خطاب میں فرخ امین کا کہنا ہوگا کہ پاکستان کو معیشت کے لحاظ سے مستحکم تعلیم یافتہ اور صحت مند اور خوراک میں خود کفالت حاصل کرنا ہوگی۔ پاکستان کو فوڈ سکیورٹی کی ایک مستقل پالیسی بنانا ہوگی۔ زرعی ملک ہونے کے باوجود پاکستان کی 40 فیصد آبادی کو ٖغذائی قلت کا سامنہ ہے۔ غیر مستقل پالیسی کی وجہ سے گندم کی فصل مین مسائل ہیں۔ ملکی ضروریات پوری کرنے کے لئے گزشتہ سال ملک میں 1 ارب ڈالر کی گندم درآمد کی گئی جبکہ ساتھ ہی گندم کی بمپر فصل ہوئی جس سے کسانون کو 400 ارب روپے کا نقصان ہوا۔ قیمتوں میں کمی کی وجہ سے یہ خطرہ پیدا ہوگیا ہے کہ کسان اس سال اس سال گندم کی فصل میں 20 سے 25 فیصد کمی کا خدشہ ہے جس سے گندم کی قیمت ایک مرتبہ پھر اوپر جاسکتی ہے۔ اور یہ خدشہ کہ ایک مرتبہ پھر سال 2025 میں ملک میں گندم کی قلت ہوگی اور پاکستان کو عالمی مارکیٹ سے ایک ارب ڈالر تک کی گندم درآمد کرنا پڑسکتی ہے۔ جوکہ ایک مرتبہ پھر انفلیشن کو بڑھائے گی۔ حکومت کو ایسی پالیسی اپنانا چاہیے جس سے کسانوں اور مقامی سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھائے