متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیتی کا کہنا ہے کہ پاکستان کے پاس لاجسٹک اور زراعت کے بہترین مواقع ہیں۔ پاکستانیوں کو مایوسی کے بجائے مل جل کر کاروبار کو فروغ دینا ہوگا۔
کراچی میں منعقدہ دی فیوچر سمٹ سے اردو میں خطاب کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیتی کا کہنا تھا کہ انہون نے اپنی زندگی کا سہنرا دور تقریبا 24 سال پاکستان مین گزارے وہ پاکستان کے مسائل اور وسائل دونوں سے آگاہی رکھتے ہیں۔ بخیت الرومیتی کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات قیام کے وقت سپورٹ فراہم کرنے والا پہلا ملک پاکستان تھا۔ امارات میں بہتری انفرااسٹرکچر ہے اور اس انفرااسٹرکچر کے قیام میں پاکستانیوں بہت کردار ہے۔
بخیت عیتق الرومتی نے متحدہ عرب امارات کی ترقی کا راز بتاتے ہوئے کہا کہ امارات کے بانی شیخ زائد بن سطان نے اپنی قوم کو یہ سیکھایا کہ باہمی اختلافات ہوں، کسی سے ذاتی مسائل ہوں مگر جب ملک کی بات آئے تو اپنے باہمی اختلافات ایک طرف رکھتے ہیں۔ متحدہ عرب امارات میں جب کوئی سرمایہ کار آتا ہے تو اس کے لئے دروازے کھولتے ہیں۔ ضرورت پڑے سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لئے ملکی قوانین اور قواعد توڑ دیتے ہیں تبدیل کر دیتے ہیں۔ متحدہ عرب امارات میں جب مہمان بلاتے ہیں، ایئر پورٹ سے محسوس ہو کہ یہ لوگ عزت دے رہے ہیں۔ پاکستان میں ایسا نہیں ہے مہمان کا ویزہ مفت ہونا چاہیئے۔
قونصل جنرل متحدہ عرب امارات کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس فوڈ سکیورٹی کا شعبہ اس ریجن میں نمبر ون ہے۔ پاکستان کے آم دنیا بھر میں مشہور ہیں۔ جب ملک واپس جاتے ہیں تو رشتہدار پاکستانی آموں کی فرمائش کرتے ہیں یہ دبئی میں ایک سوغات ہیں۔ مگر پاکستان سے آم دس ڈالر میں دبئی پہنچتا ہے اور وہاں سے دوبارہ پیک ہوکر 120 ڈالر میں فروخت ہوتا ہے۔ پاکستان کو اپنی زراعت میں ویلیو ایڈیشن کرنا ہوگی۔