کہیں ہلکی تو کہیں تیز بارش، پاکستان کے مختلف شہروں میں بادل برس پڑے

image

پاکستان میں طویل وقفے کے بعد صوبہ پنجاب، بلوچستان، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور پاکستان کے زیرِانتظام کشمیر میں بادل برس پڑے۔

پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے مختلف شہروں میں کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا ہے۔

محکمہ موسمیات نے آج بھی اسلام آباد، بالائی پنجاب، خیبرپختونخوا، کشمیر اورگلگت بلتستان میں اکثر مقامات پر بارش اور پہاڑوں پر برفباری کی پیشگوئی کی ہے۔  

اس کے علاوہ خطہ پوٹھوہار اور شمال مشرقی پنجاب میں چند مقامات پر ژالہ باری کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کی رپورٹ کے مطابق سندھ کے مختلف شہروں گھوٹکی، کشمور، ٹھل اور کندھ کوٹ میں ہلکی بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا۔

پاکستان میں رواں ہفتے متعدد علاقوں میں بارش، برف باری اور گرچ چمک کے ساتھ طوفان کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

اس حوالے سے ملک میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی این ڈی ایم اے نے منگل کو موسم کے حوالے سے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔

این ڈی ایم اے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ صوبہ پنجاب، بلوچستان، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور پاکستان کے زیرِانتظام کشمیر میں بارش کا امکان ہے۔

’شمالی اور شمال مغربی بلوچستان میں 18 سے 20 فروری تک بارش، برف باری، تیز ہواؤں اور گرچ چمک کے ساتھ طوفانی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے۔‘

این ڈی ایم اے نے خیبر پختونخوا کے بالائی علاقوں میں بھی ایسی ہی صورت حال کی پیش گوئی کی ہے۔ اسی طرح گلگت بلتستان اور پاکستان کے زیرِانتظام کشمیر میں 19 سے 20 فروری تک مطلع ابرآلود رہے گا جبکہ بارش اور برف باری کا بھی امکان ہے۔

اسی طرح 19 سے 21 فروری تک پوٹھوہار کے علاقوں مری اور گلیات سمیت بالائی اور شمال مشرقی پنجاب اور اسلام آباد میں بارش اور برف باری کی توقع ہے۔

واضح رہے کہ محکمہ موسمیات نے گذشتہ ماہ بتایا تھا کہ ’یکم ستمبر سے 15 جنوری تک پاکستان بھر میں معمول سے 40 فیصد کم بارشیں ہوئیں۔‘

محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ سندھ، بلوچستان اور پنجاب کے صوبے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

’سندھ میں معمول سے 52 فیصد کم، بلوچستان میں 45 فیصد کم جبکہ پنجاب میں معمول سے 42 فیصد بارشیں کم ریکارڈ کی گئی ہیں۔‘

 


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts