اس سال مسلمان اور مسیحی روزے تقریباً ایک ہی وقت میں رکھیں گے۔ مسیحی برادری کا لینٹ سیزن یا الصوم الاربئین پانچ مارچ کو شروع ہوا اور 17 اپریل کو ختم ہو گا، یعنی کل 40 روز۔ دوسری جانب مسلمانوں کے لیے رمضان چند ہی روز میں شروع ہونے کو ہے جو 29 یا 30 دن جاری رہے گا۔

اس سال مسلمانوں اور مسیحی برادری کے روزوں کا آغاز تقریباً ایک ہی وقت میں ہو رہا ہے۔ مسیحی برادری کا ’لینٹ سیزن‘ یا ’الصوم الاربئین‘ پانچ مارچ سے شروع ہو کر 17 اپریل کو ختم ہو گا۔ جبکہ دنیا بھر میں ماہ صیام آج شب یا کل شب سے شروع ہو کر آئندہ 29 یا 30 دن تک جاری رہے گا۔ (ماہ رمضان کا دارومدار چاند کی پیدائش پر ہو گا۔)
مسیحیوں میں روزے رکھنے کا سلسلہ 40 دن تک جاری رہتا ہے جس کے دوران مسیحی برادری حضرت عیسیٰ کے اس دنیا سے جانے سے پہلے کے واقعات کو یاد کرتے ہیں۔ مسیحی مانتے ہیں کہ ’لینٹ سیزن‘ اُس قربانی کی نمائندگی کرتا ہے جو حضرت عیسیٰ نے اپنے مصلوب ہونے سے پہلے 40 دن تک صحرا میں جا کر روزے رکھنے اور عبادت کرتے ہوئے کی تھی۔
مسیحی برادری میں یہ معافی مانگنے کا وقت سمجھا جاتا ہے اور ’ایسٹر‘ لینٹ کے اختتام پر منایا جاتا ہے۔

دوسری جانب اسلامی کیلینڈر میں رمضان نواں مہینہ ہے اور اس کی مسلمانوں کے لیے بہت اہمیت ہے۔
مذہب اسلام کے مطابق قرآن کے نزول کا سلسلہ اسی ماہ میں شروع ہوا تھا۔ روزہ اسلام کا چوتھا ستون ہے جبکہ مسلمانوں کے لیے قرآن میں ماہِ رمضان کے روزے رکھنا فرض قرار دیا گیا ہے۔
لینٹ کے دوران مسیحی 40 روز تک کھانے کو محدود کرتے ہیں اور جمعہ کے دن گوشت کھانے سے پرہیز کرتے ہیں۔ اُن کے لیے صرف ’ایش ویڈنسڈے‘ اور ’گڈ فرائی ڈے‘ کو روزہ رکھنا لازمی ہوتا ہے اور جو لوگ روزہ رکھتے ہیں وہ دن میں ایک مرتبہ کھانا کھا سکتے ہیں۔
ایش ویڈنسڈے اور گڈ فرائی ڈے کے بعد انھیں ہر جمعہ کو روزہ رکھنا ہوتا ہے۔ ان کے لیے روزے کے قواعد کے مطابق وہ اُس روز مچھلی کے علاوہ کسی بھی دوسرے جانور کا گوشت نہیں کھا سکتے۔
لینٹ کے باقی دنوں میں مسیحی مقدس کتاب پڑھنے، مذہبی محفلوں میں شریک ہونے، غریبوں کی امداد کرنے، بیماروں کی تیمارداری کرنے اور قیدیوں سے ملنے کے علاوہ مسیحی مذہب کی تعلیمات بھی لوگوں تک پہنچانے کا کام کرتے ہیں۔

اسی طرح رمضان کے دوران مسلمان صبح سے شام تک کھانے پینے اور بہت سے دیگر باتوں سے گریز کرتے ہیں۔
تاہم اس دوران کچھ مسلمانوں کو روزہ نہ رکھنے کی اجازت بھی ہوتی ہے جیسے حاملہ خواتین یا ایسی خواتین جو بچے کو دودھ پلا رہی ہوں، ایسی خواتین جو ماہواری کے دنوں سے گزر رہی ہوں، بیمار افراد یا ایسے افراد جن کی صحت روزے کے باعث خراب ہو سکتی ہو اور مسافر۔
تاہم رمضان کے بعد یا تو انھیں چھوٹے ہوئے روزوں کے برابر روزے رکھنے ہوتے ہیں یا پھر اس دورانیے کا فدیہ غریب افراد کو دینا ہوتا ہے۔
مسلمان اور مسیحی دونوں ہی روزوں کے ماہ کو گناہوں سے معافی مانگنے کا اہم موقع قرار دیتے ہیں۔ دونوں برادیاں ضرورت مندوں کو رقوم عطیہ کرتی ہیں اور معاشرے میں موجود غریبوں کی امداد کی جاتی ہے۔
لینٹ اور رمضان دونوں کے ہی ان مذاہب کے ماننے والوں کے لیے مختلف معنی ہیں۔ لینٹ دراصل ان 40 روز کے روزوں کی یاد میں رکھے جاتے ہیں جو حضرت عیسیٰ نے مصلوب ہونے سے قبل جنگل بیابان میں جا کر رکھے تھے۔
جبکہ قرآن سورۃ بقرۃ کی آیت 183 کے مطابق ’روزے تم پر فرض کیے گئے ہیں، جیسے تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیے گئے تھے تاکہ تم پرہیزگار بن جاؤ۔‘
رمضان کے بعد عید الفطر کا تہوار جبکہ لینٹ کے بعد ایسٹر کا تہوار آتا ہے جس میں مختلف قسم کے کھانے بنائے جاتے ہیں اور ان تہواروں کی خوشیاں دوبالا کی جاتی ہیں۔