کراچی کے علاقے کورنگی، مہران ٹاؤن سے آنے والی خبر نے ہر حساس دل کو ہلا کر رکھ دیا۔ 23 سالہ رابعہ، جو کئی ماہ سے برنس سینٹر میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا تھی، بالآخر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔ اسے رواں سال 14 مارچ کو مبینہ طور پر اس کے شوہر وقاص نے جھگڑے کے بعد پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی تھی۔
رابعہ کے جسم کا پچاس فیصد حصہ بری طرح جھلس گیا تھا، خاص طور پر چہرہ اور سینے کے حصے شدید متاثر ہوئے تھے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق اس کی حالت شروع دن سے تشویشناک تھی۔ اب لاش ضروری کارروائی کے بعد اہلِ خانہ کے حوالے کر دی گئی ہے۔ گھر میں صفِ ماتم بچھ چکی ہے اور محلے میں غم کی فضا چھا گئی ہے۔
پولیس نے واقعے کے فوراً بعد ملزم وقاص کو حراست میں لے کر مقدمہ درج کر لیا تھا، جو اب جیل میں ہے۔ رابعہ کی موت کے بعد کیس میں قتل کی دفعہ بھی شامل کی جا رہی ہے۔ تفتیشی افسران کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے دوران وقاص کے والد کے ممکنہ کردار کے شواہد بھی سامنے آئے ہیں، اور اگر یہ تعلق ثابت ہو جاتا ہے تو انہیں بھی گرفتار کیا جائے گا۔ پولیس کی کوشش ہے کہ کیس کو مضبوط بنیادوں پر عدالت میں پیش کیا جائے تاکہ ملزمان کو کڑی سزا ملے۔