"بیٹی کی چیخیں سنائی دیں تو دروازہ کراچی والوں کو نہیں، والدین کو کھٹکھٹانا چاہیے تھا" شمعون عباسی
اداکارہ حمیرا اصغر علی کی تنہائی میں موت پر سوشل میڈیا پر ہمدردی کی ایک لہر اٹھی، لیکن والدہ کے اس بیان نے جذبات کو بھڑکا دیا جس میں انہوں نے کراچی کے عوام کو "بے حس" اور "بے درد" قرار دیا۔ اب اس تلخ الزام کا بھرپور جواب دیا ہے معروف اداکار شمعون عباسی نے، جنہوں نے والدین کی ذمہ داری یاد دلاتے ہوئے سچ کو آئینہ دکھایا۔
شمعون عباسی نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا "ہم حمیرا کی والدہ کے درد کو سمجھتے ہیں، لیکن سچ یہ ہے کہ بیٹی کی خبر لینا کراچی کے لوگوں کی نہیں، والدین کی ذمے داری تھی۔ جب حمیرا نے مدد مانگی تو والدین نے خاموشی اختیار کی، اور اب الزام دوسروں پر؟ جب سوشل میڈیا پر شور اٹھا، تب میت لینے بھائی آئے اور مؤقف بھی بدل گیا۔ قربت آپ کے ساتھ تھی، بیٹی آپ کی تھی، تو فکر بھی آپ ہی کو کرنی تھی۔"
ان کا کہنا تھا کہ معاشی حالات اگر اجازت نہیں دیتے تھے تو کسی قریبی رشتہ دار یا جاننے والے کو بھیجا جا سکتا تھا، پولیس کی مدد لی جا سکتی تھی، لیکن والدین نے یہ سب کرنے کے بجائے شہر کے لوگوں کو ذمہ دار ٹھہرا دیا۔
شمعون نے بتایا کہ شوبز کے کئی لوگ اور سماجی ادارے اس وقت الرٹ پر تھے، کہ اگر اہلِ خانہ انکار کریں تو وہ اداکارہ کی آخری رسومات کی ذمے داری لینے کو تیار تھے۔ "یہ صرف باتیں نہیں تھیں، باقاعدہ تیاری ہو رہی تھی کہ اگر کوئی آگے نہ آیا، تو ہم اداکارہ کو اکیلا نہ چھوڑیں۔"
اداکار نے جذباتی انداز میں کہا کہ انسانوں کی تنہائی پر ماتم ضرور کریں، لیکن الزام بازی سے پہلے آئینہ خود کو دکھائیں۔ "بیٹی کو تنہا چھوڑنے والے خود تھے، افسوس کی گھڑی میں ذمے داری اٹھانے کی بجائے انگلیاں اٹھا رہے ہیں۔ ایک شہر کو کوسنا سب سے آسان کام ہے، لیکن یہ سچ کو نہیں چھپا سکتا۔"