غیرت اتنی کہ قتل کردیتے ہیں اور بے غیرت اتنے کہ حق کھا جاتے ہیں۔۔ سرِعام دہرے قتل کا واقعہ ! شوبز شخصیات بھی تڑپ اٹھیں

image

بلوچستان میں ایک اور ہولناک داستان نے سب کو ہلا کر رکھ دیا، جہاں محبت کو گناہ سمجھا گیا اور ایک جوڑے کو سفاکی سے زندگی سے محروم کر دیا گیا۔ عیدالاضحیٰ کے آس پاس سامنے آنے والے اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس نے نہ صرف عام عوام بلکہ شوبز شخصیات کو بھی غمزدہ کر دیا۔

ویڈیو میں واضح طور پر دکھایا گیا کہ ایک خاتون اور مرد کو بظاہر محبت کی شادی کرنے کے جرم میں گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔ دل دہلا دینے والے لمحے میں مقتولہ قاتلوں سے براہوی زبان میں کہتی ہے، ’’مجھے گولی مارو، لیکن اس سے زیادہ کچھ مت کرنا‘‘۔ اس کی یہ آخری خواہش بھی پوری نہ ہو سکی۔ بتایا جا رہا ہے کہ لڑکی کے سگے بھائی نے تین گولیاں مار کر اسے موت کے گھاٹ اتارا، پھر اس کے شوہر کو بھی بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔

اس واقعے نے ملک بھر میں شدید غصے اور دکھ کی لہر دوڑا دی ہے۔ اداکارہ حرا خان نے انسٹاگرام پر لکھا کہ جن لوگوں نے یہ ظلم اپنی آنکھوں سے دیکھا، وہ قیامت کے دن کیا جواب دیں گے؟ انہوں نے متاثرہ لڑکی کی مغفرت کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب بہتر جگہ پر ہے۔

اداکار اسامہ خان نے تصویر شیئر کرتے ہوئے اس قتل کو نام نہاد غیرت کا کھیل قرار دیا اور سوال اٹھایا کہ آخر ایسی مردانگی کا مطلب کیا ہے جو عورت کا حق مار کر اس کی جان لے لے؟

اداکارہ و میزبان مشی خان نے اپنی ویڈیو میں غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک جنگل بنتا جا رہا ہے، جہاں روز ایسے واقعات ہو رہے ہیں اور کوئی روکنے والا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اگر بے حیائی آزادانہ ہو سکتی ہے تو محبت کیوں جرم ہے؟ قانون اور اداروں کی ناکامی پر بھی مشی خان نے سخت تنقید کی اور متاثرین کو انصاف دینے کا مطالبہ کیا۔

سینئر اداکار نعمان اعجاز نے لکھا کہ جنگ میں بھی عورتوں کو مارنے کی اجازت نہیں ہوتی، لیکن یہاں محبت پر موت کی سزا دی جا رہی ہے، یہ کون سا سماج ہے جو زندگی کے سب سے خوبصورت جذبے کو خون میں ڈبو دیتا ہے؟

یہ واقعہ صرف دو انسانوں کی جان نہیں لیتا بلکہ ایک معاشرے کے ضمیر کو جھنجھوڑتا ہے، جہاں رشتے، محبت اور انسانیت سب کچھ غیرت کے نام پر قربان ہو جاتا ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts Follow