وہ مائیک پھینک دیا کرتی تھیں۔۔ نازلی نصر نے ان کے ساتھ کیا سلوک کیا؟ عائشہ خان کی حقیقت سے پردہ اٹھاتے ہوئے محسن گیلانی پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے

image

"اب جب عائشہ خان کی بات کریں تو میں کہوں گا کہ ان کی وفات کے بعد سوشل میڈیا پر ان کے بارے میں بہت منفی باتیں گردش کرتی رہیں۔ میں نے جان بوجھ کر اس وقت خاموشی اختیار کی۔ ہم نے ساتھ ایک پروجیکٹ کیا جس میں میں ان کا بیٹا بنا تھا۔ نازلی نصر بھی اس میں کردار ادا کر رہی تھیں، جنہیں وہ 'بیٹی' کہہ کر پکارتی تھیں۔ عائشہ خان مائیک پھینک دیا کرتی تھیں، جس سے دوسروں کو پریشانی ہوتی تھی۔ میں نے ایک دن انہیں احساس دلایا کہ ان کے کچھ رویے نوجوان اداکاروں کو ناگوار گزرتے ہیں، جیسے مائیک پھینکنا، اور وہ میری بات سمجھ جاتی تھیں۔ اسی طرح نازلی نصر ان کا خاص خیال رکھتی تھیں، ان کے پاؤں دباتی تھیں، ان کے کپڑے پہننے میں مدد کرتی تھیں۔ عائشہ خان خود کہتی تھیں، ’تم گواہ رہنا، نازلی میرا کتنا خیال رکھتی ہے، جب میں اکیلی رہ جاؤں گی تو نازلی نصر کے پاس جاؤں گی‘۔ ہم ہمیشہ منفی پہلوؤں کی بات کرتے ہیں، ہمیں مثبت باتیں بھی سامنے لانی چاہئیں۔"

"وہ تنہائی پسند تھیں، ان کے بچے انہیں چھوڑ گئے تھے۔ وہ اپنی زندگیوں میں مصروف ہو گئے۔ ایک اداکار نے ایک وائس کال شیئر کی جس میں وہ کہہ رہی تھیں کہ ’میرے بچے مجھے پیسے بھیج دیتے ہیں، لیکن بڑھاپے میں ماں کو صرف پیسے نہیں، بچوں کا ساتھ اور توجہ بھی چاہیے ہوتی ہے۔ یہ ان کی ذمہ داری ہے۔‘"

پاکستانی سینئر اداکار محسن گلانی نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں اداکارہ عائشہ خان کی زندگی سے متعلق کئی ایسے انکشافات کیے جو اب تک پردے میں تھے۔ RTS وِد 24 پلس پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے محسن گلانی نے نہ صرف مرحومہ عائشہ خان کی فطرت، تنہائی اور مشکلات پر روشنی ڈالی بلکہ ان باتوں کا بھی ذکر کیا جنہیں وہ خود دل میں چھپائے بیٹھے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ عائشہ خان اگرچہ مزاج کی سخت تھیں، مگر ان کا دل بہت حساس تھا۔ سیٹ پر وہ کبھی کبھار مائیک پھینک دیتی تھیں، جو دوسروں کو برا لگتا تھا، مگر جب انہیں یہ بات نرمی سے سمجھائی جاتی تو وہ مان جاتی تھیں۔ محسن گلانی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سینئر اداکارہ نازلی نصر نے عائشہ خان کا کس قدر بے لوث خیال رکھا. یہاں تک کہ ان کے کپڑے پہننے میں بھی مدد کرتی تھیں اور پاؤں دباتی تھیں۔ عائشہ خان خود اعتراف کرتی تھیں کہ نازلی نصر ان کا سب کچھ ہیں۔

محسن گلانی نے ایک افسوسناک پہلو پر بھی بات کی کہ بڑھاپے میں عائشہ خان کی تنہائی کس قدر گہری تھی۔ ان کے بچے انہیں صرف پیسے بھیجتے تھے، مگر ماں کے لیے صرف مالی امداد کافی نہیں ہوتی۔ "ماں کو پیار، وقت، اور ساتھ چاہیے ہوتا ہے"، یہ بات محسن نے جذباتی لہجے میں کہی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں مرنے والوں کے بعد صرف تنقید اور منفی پہلو بیان کرنے کے بجائے اُن کے اچھے اور نرم پہلوؤں کو بھی یاد رکھنا چاہیے۔ عائشہ خان کے بارے میں بھی یہی ضروری ہے کہ ان کی زندگی کی سچائی عوام تک پہنچائی جائے. ایک ایسی ماں جو بچوں کی بے رخی کا شکار ہو کر خاموشی سے دنیا سے چلی گئی، مگر اپنے پیچھے کئی سوالات چھوڑ گئی۔

یہ انکشافات نہ صرف عائشہ خان کی شخصیت کو نئے زاویے سے دکھاتے ہیں بلکہ شوبز انڈسٹری میں سینئر اداکاراؤں کی تنہائی اور دردناک حقیقت کی ایک جھلک بھی فراہم کرتے ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts Follow