لوگ موٹی اور بھینس کہتے تھے۔۔ دوبارہ محبت کیوں نہیں کرنا چاہتیں؟ مایا خان بتاتے ہوئے جذباتی ہوگئیں

image

"مجھے 'موٹی'، 'بھینس' اور پتہ نہیں کیا کیا کہا گیا... وزن کی وجہ سے پہننے کو کپڑے بھی نہیں ملتے تھے۔

اداکارہ و میزبان مایا خان نے حالیہ شو 'مذاق رات' میں شرکت کے دوران اپنی زندگی کے کچھ تلخ اور جذباتی پہلوؤں پر پردہ اٹھایا۔ پروگرام میں وہ نہ صرف اپنے وزن سے جڑے ذاتی دکھوں پر بولیں بلکہ محبت، خوداعتمادی اور معاشرتی رویوں پر بھی بےباکی سے اظہارِ خیال کرتی نظر آئیں۔

مایا خان نے بتایا کہ جب ان کا وزن زیادہ تھا تو انہیں مسلسل جسمانی مذاق، تنقید اور ہتک آمیز جملوں کا سامنا رہا۔ "کبھی کوئی 'موٹی' کہتا، کبھی 'بھینس'، کئی بار ایسے ڈیزائنرز نے میرے سائز کے کپڑے دینے سے انکار کر دیا۔ ان الفاظ نے میری خوداعتمادی چکنا چور کر دی تھی۔"

انہوں نے کہا کہ لوگوں کی زبان اور نظروں نے انہیں شدید تکلیف پہنچائی۔ باڈی شیمنگ کو ایک ظالمانہ رویہ قرار دیتے ہوئے مایا نے کہا کہ اس نے ان کی زندگی میں ایسا خلا پیدا کیا جسے وہ آج تک محسوس کرتی ہیں۔ لیکن اب جبکہ وہ خود کو فٹ کر چکی ہیں، انہیں ایسے طعنے سننے کو نہیں ملتے مگر اُن لوگوں کے احساسات وہ آج بھی خوب سمجھتی ہیں جو ایسی ہی آزمائشوں سے گزر رہے ہیں۔

مایا خان نے محبت کے بارے میں بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ان کے مطابق محبت ایک فطری جذبہ ہے جو بار بار ہو سکتا ہے، اور ضروری نہیں کہ وہ ہمیشہ کسی شخص سے ہی ہو۔ "کبھی کسی کے انداز سے، کبھی اس کی سچائی یا عادتوں سے محبت ہو جاتی ہے۔ مگر اب مجھے محبت سے ڈر لگتا ہے، کیونکہ میں نے اس جذبے میں بہت ملاوٹ دیکھی ہے۔"

ان کی باتوں سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ مایا خان نے نہ صرف ظاہری تبدیلی کا سفر طے کیا بلکہ ذہنی اور جذباتی طور پر بھی ایک مضبوط شخصیت بن کر ابھری ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ محبت اگرچہ خوبصورت جذبہ ہے، لیکن جب دل ٹوٹتا ہے تو انسان چھاچھ بھی پھونک پھونک کر پیتا ہے۔

اداکاری کے ساتھ ساتھ میزبانی میں بھی نمایاں مقام رکھنے والی مایا خان نے کچھ عرصہ ٹی وی سے دوری کے بعد ڈرامہ سیریل 'مائی ری' سے اسکرین پر واپسی کی ہے، جہاں وہ ایک متوازن، بااعتماد اور مکمل طور پر نیا روپ لیے نظر آئیں۔ ان کے تجربات نہ صرف سچائی کا عکس ہیں بلکہ اُن تمام لوگوں کے لیے آواز بھی ہیں جو جسمانی تضحیک یا معاشرتی دباؤ کا شکار ہو کر خاموش رہ جاتے ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US