خیبرپختونخوا میں گزشتہ 48 گھنٹے کے دوران طوفانی بارشوں اور فلش فلڈ نے قیامت ڈھا دی، مختلف حادثات میں 307 افراد جاں بحق اور 23 زخمی ہو گئے۔
پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق جاں بحق افراد میں 279 مرد، 15 خواتین اور 13 بچے شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں 17 مرد، 4 خواتین اور 2 بچے شامل ہیں۔
بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث اب تک 74 گھروں کو نقصان پہنچا جن میں 63 جزوی طور پر متاثر اور 11 مکمل طور پر منہدم ہوئے۔ سب سے زیادہ تباہی ضلع بونیر میں ہوئی جہاں 184 افراد جاں بحق ہوئے۔ دیگر متاثرہ اضلاع میں سوات، باجوڑ، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ اور بٹگرام شامل ہیں۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق موجودہ بارشوں کا سلسلہ 21 اگست تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی ہدایت پر متاثرہ اضلاع کے لیے امدادی فنڈز جاری کر دیے گئے ہیں اور تمام متعلقہ اداروں کو امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
حکومتِ خیبرپختونخوا نے ریلیف اینڈ پی ڈی ایم اے کے لیے 50 کروڑ روپے، مواصلات و تعمیرات (سی اینڈ ڈبلیو) ڈیپارٹمنٹ کو ہنگامی طور پر سڑکوں کی بحالی کے لیے ایک ارب 55 کروڑ روپے اور ریسکیو و ریلیف ڈیپارٹمنٹ کو متاثرینِ سیلاب کی فوری معاونت کے لیے ایک ارب روپے جاری کیے۔
ترجمان کے مطابق فنڈز کی فراہمی کا مقصد متاثرہ علاقوں میں بروقت امدادی کارروائیاں، بنیادی ڈھانچے کی بحالی اور عوام کو فوری ریلیف فراہم کرنا ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق امدادی ٹیمیں ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں اور صورتحال پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔ سیاحتی مقامات پر بند شاہراہوں اور رابطہ سڑکوں کی بحالی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔
پی ڈی ایم اے کا ایمرجنسی آپریشن سینٹر فعال ہے اور عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ یا موسمی صورتحال سے متعلق معلومات کے لیے ہیلپ لائن 1700 پر رابطہ کریں۔