4 لاکھ کا موبائل دیا اور۔۔ گرفتاری کے بعد لڑکے کا چونکا دینے والا بیان۔۔ سامعہ حجاب کی ملزم کے ساتھ وائرل ویڈیو نے کیس کا رخ موڑ دیا

image

"میں نے کسی کو اغوا کرنے کی کوشش نہیں کی۔ جس ویڈیو کو بنیاد بنا کر مجھے بدنام کیا جا رہا ہے، اس میں حقیقت صرف یہ ہے کہ میں سامعہ حجاب سے اپنا موبائل واپس لے رہا تھا۔ میں نے ہمیشہ اس کے اخراجات برداشت کیے، یہاں تک کہ چار لاکھ روپے کا آئی فون بھی خریدا۔ لیکن جب شادی کی بات آئی تو اس نے انکار کر دیا اور میرے خلاف مقدمہ درج کروا دیا۔ مجھے اپنا مؤقف پیش کرنے کا موقع تک نہیں دیا گیا۔ یہ سراسر ناانصافی ہے۔ وقت آنے پر میں عدالت میں تمام ثبوت پیش کروں گا۔"

ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کے ہراسگی اور اغوا کے الزام میں گرفتار کیے گئے زاہد حسین نے بالآخر خاموشی توڑ دی ہے۔ گرفتاری کے بعد سامنے آنے والے ان کے بیانات نے معاملے کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔

@freddy14720 Justice for hassan zahid #hassanzahid #samiyahijab @Samiya hijab @Ch Hassan Zahid ♬ original sound - freddy

زاہد حسین کا کہنا ہے کہ وہ اور سامعہ دو برس سے ایک دوسرے کو جانتے ہیں اور اس دوران مختلف شہروں کے دورے بھی کیے۔ ان کے مطابق، سامعہ تحائف محض قبول نہیں کرتی تھیں بلکہ ان پر خوشی کا اظہار بھی کرتی تھیں۔ یہی نہیں، سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دونوں کو ایک ساتھ دیکھا جا سکتا ہے، جہاں سامعہ خود اعتراف کرتی ہیں کہ حسن زاہد نے ان کے موڈ بہتر کرنے کے لیے پھول بھیجے۔

دوسری طرف، سامعہ حجاب نے اپنے ویڈیو بیان میں واضح الزام لگایا تھا کہ شادی سے انکار پر زاہد حسین نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا، قتل کی دھمکیاں دیں اور زبردستی ساتھ لے جانے کی کوشش کی۔ یہی شکایت بنیاد بنی اور اسلام آباد پولیس نے فوری طور پر مقدمہ درج کر کے کارروائی کی۔

پولیس نے مقدمے میں پاکستان پینل کوڈ کی کئی دفعات شامل کی ہیں جن میں خواتین کو ہراساں کرنے، اغوا اور ناکام مجرمانہ کوشش کے الزامات شامل ہیں۔ تاہم اب سوشل میڈیا پر جاری ویڈیوز اور زاہد حسین کے بیانات نے عوام کو تقسیم کر دیا ہے۔ کچھ افراد زاہد کو معصوم قرار دے رہے ہیں، جبکہ دیگر سامعہ حجاب کے مؤقف کو درست سمجھتے ہیں۔

اصل حقیقت کیا ہے، یہ اب عدالت اور پولیس کی تحقیقات کے بعد ہی سامنے آ سکے گا۔ تب تک یہ معاملہ بحث و تکرار کے درمیان ایک معمہ بن چکا ہے، جہاں ہر گزرتے دن کے ساتھ نئی جھلکیاں کہانی کو مزید دلچسپ اور متنازعہ بنا رہی ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US