ماں کو دھمکی دی کہ بیٹی کا رشتہ دو ورنہ۔۔ سامعہ حجاب کتنے قیمتی تحفے لے چکی؟ ٹک ٹاکرز کے ایک دوسرے کے خلاف بیان نے شدت اختیار کرلی

image

"اگر کل میں واپس نہ آتی یا یہ مجھے قتل کر دیتا تو بس چند خبریں بنتیں اور بات ختم ہو جاتی"

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ٹک ٹاکر سامعہ حجاب اور کاروباری شخصیت حسن زاہد کے درمیان تنازعہ سنگین صورت اختیار کر گیا ہے۔ دونوں کی جانب سے ایک دوسرے پر شدید نوعیت کے الزامات سامنے آ رہے ہیں، جس نے معاملے کو نہ صرف پولیس تک پہنچا دیا بلکہ سوشل میڈیا پر بھی بحث چھیڑ دی ہے۔

اپنے حالیہ بیان میں سامعہ حجاب نے کہا: "حسن زاہد مجھے کئی ماہ سے قتل کی دھمکیاں دے رہا تھا۔ اس نے جھوٹ بول کر کہا کہ میری والدہ بیمار ہیں اور ان کی عیادت کے بہانے ہمارے گھر آیا۔ وہاں اس نے میری ماں سے کہا: اپنی بیٹی کا رشتہ مجھے دے دو ورنہ میں اسے مار دوں گا۔ اس نے یہاں تک دھمکی دی کہ اگر میں کسی اور کے ساتھ نظر آئی تو وہ مجھ پر تیزاب پھینک دے گا۔"

انہوں نے مزید بتایا کہ حسن سے پہلی ملاقات ایک برتھ ڈے پارٹی میں ہوئی تھی، جس کے بعد اس نے بار بار شادی کی پیشکش کی مگر ہر بار انکار پر بات بگڑتی رہی۔ "میں نے اس کے تقریباً 28 نمبر بلاک کیے، مگر یہ باز نہیں آیا۔ آخرکار کل اس نے مجھے گھر کے باہر سے اٹھا لیا۔ اس کے دوست نے سمجھایا کہ جگہ جگہ کیمرے لگے ہیں، اسی وجہ سے اس نے مجھے واپس چھوڑا۔" سامعہ حجاب نے ایک اور پہلو پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حسن زاہد اکیلا نہیں بلکہ اس کے پیچھے طاقتور افراد ہیں جو اسے سہارا دیتے ہیں۔

"کل رات مجھے ایک کال آئی کہ ایف آئی آر واپس لے لو۔ یہ کال حسن کے ایک قریبی ساتھی کے نمبر سے تھی۔ وہ شخص بہت اثر و رسوخ رکھتا ہے اور بیرون ملک کاروبار بھی کرتا ہے۔ "انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ وہ ان لڑکیوں میں شامل نہیں ہونا چاہتیں جو ظلم سہہ کر خاموش رہتی ہیں۔ "اگر اسے سزا نہ ملی تو یہ ہر اس بیٹی کی توہین ہوگی جسے انکار پر قتل کر دیا گیا۔ میں ثناء یوسف کی طرح خاموشی سے مرنا نہیں چاہتی، میں اپنے حق کے لیے لڑوں گی۔"

دوسری جانب حسن زاہد نے بالکل مختلف مؤقف اختیار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سامعہ حجاب کے ساتھ ان کے کئی سال پرانے تعلقات رہے ہیں اور اس دوران انہوں نے لاکھوں روپے خرچ کیے۔

"میں نے اسے آئی فون، ڈائمنڈ رنگ سمیت قیمتی تحائف دیے، اور یہ سب شواہد بینک ریکارڈ سمیت میرے پاس موجود ہیں۔" ان کے مطابق جب تعلقات خراب ہوئے اور انہوں نے اپنے تحائف واپس مانگے تو سمیعہ حجاب نے ان پر اغوا اور تشدد جیسے جھوٹے الزامات لگا دیے۔ "میری صرف یہ خواہش تھی کہ مجھے میرے دیے گئے قیمتی تحائف واپس مل جائیں، مگر مجھے جھوٹے مقدمے میں پھنسا دیا گیا۔"

پولیس نے دونوں فریقین کے بیانات قلمبند کر کے معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ زیادہ تر ذاتی نوعیت کا تنازع لگتا ہے، تاہم شواہد اور ثبوتوں کی بنیاد پر حتمی کارروائی کی جائے گی۔ یہ تنازع اب سوشل میڈیا پر بھی گرم بحث کا سبب بن چکا ہے۔ کچھ صارفین سامعہ حجاب کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کر رہے ہیں، جبکہ کئی لوگ حسن زاہد کے مؤقف کو درست قرار دے رہے ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US