"میں نے سامعہ حجاب سے تعلقات تقریباً آٹھ ماہ قبل قائم کیے تھے۔ اس کے موجودہ گھر کا کرایہ، نئی ہنڈا سوک کار، گھریلو اخراجات اور یوٹیلیٹی بلز سب میں ادا کرتا رہا۔ لاکھوں روپے مالیت کا کوکین بھی خرید کر دیتا تھا۔ میں اس کے خاندان کے ساتھ رہتا تھا اور ای الیون میں ایک فلیٹ بھی کرایہ پر لیا ہوا تھا۔ اکثر اس کے کاروباری کیش رقم بھی وہ اپنے پاس رکھتی تھی۔ واقعے سے پہلے ایک جھگڑا ہوا، کیونکہ اس کے فون پر کسی اور شخص کا میسج دیکھ کر بحث شروع ہوگئی۔ کئی بار میں نے سامعہ کو مارا پیٹا بھی۔ وقوعہ کے دن میں نے اس سے 50 لاکھ روپے مانگے، جو میری گاڑی کے لین دین کی رقم تھی، لیکن اس نے دینے سے انکار کیا۔ اسی دوران گھر میں جھگڑا بڑھا، وہ میرا فون چھیننے لگی، ہاتھا پائی ہوئی اور پھر اس نے سوشل میڈیا پر ویڈیو ڈال کر اپنی جان کو خطرے میں بتایا اور پولیس سے تحفظ مانگا۔"
یہ کہنا ہے ملزم حسن زاہد کا جنھیں معروف ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کو اغوا کرنے کی کوشش میں گرفتار کیا گیا ہے۔ کیس کے حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ سامعہ حجاب کا تعلق چکوال سے ہے۔ وہ کچھ سال قبل راولپنڈی کے سکس روڈ پر ایک گرلز ہاسٹل میں رہائش پذیر رہی اور وہاں سے اشتہارات میں کام کا آغاز کیا۔ بعد ازاں وہ اسلام آباد سیکٹر ای الیون منتقل ہوگئی جہاں وہ اپنی والدہ اور بھائی کے ساتھ مختلف کرائے کے گھروں میں مقیم رہی۔ جبکہ ملزم حسن زاہد، جو لاہور کا رہائشی اور گاڑیوں کے کاروبار سے وابستہ بتایا جاتا ہے، سامعہ سے تعلقات قائم کرنے کے بعد مسلسل اس کے مالی معاملات سنبھالتا رہا۔ ذرائع کے مطابق، دونوں کے درمیان تعلقات بگڑنے کی وجہ کسی اور شخص سے رابطے پر جھگڑا تھا جو بعد میں ہراسانی، تشدد اور پیسے کے مطالبے تک جا پہنچا۔
واقعہ کے روز حسن نے مبینہ طور پر سامعہ سے 50 لاکھ روپے مانگے اور انکار پر جھگڑا شدت اختیار کرگیا۔ سامعہ نے اسی وقت ویڈیو بیان جاری کیا اور پولیس سے تحفظ مانگا، جس کے بعد ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔
دوسری طرف سامعہ کہا کہنا ہے کہ "اگر یہ شخص بغیر سزا جیل سے واپس آیا تو میرا بدلہ ضرور لے گا۔ مجھے اب بھی حسن سے خوف آتا ہے۔ وہ جیل سے چھوٹ کر آیا تو چاہے دو ماہ بعد یا دو سال بعد، بدلہ ضرور لے گا۔ پہلے بھی ایف آئی آر درج کروائی تھی تو اگلے دن ہی کالے ڈالے میں آیا، نمبر پلیٹ اتاری ہوئی تھی اور بندوق کے ساتھ جان سے مارنے کی دھمکی دی۔"
سامعہ نے مزید کہا "تین ماہ قبل میں نے حسن سے دوری اختیار کرنا شروع کی تو وہ زبردستی گاڑی میں آکر مجھے دھمکاتا، میرا پیچھا کرتا اور کئی بار مجھے فلیٹ لے جا کر مار پیٹ کرتا۔ وہ نکاح کے کاغذات لا کر سائن کرنے کا کہتا، جبکہ میں چاہتی تھی کہ شادی سب کے سامنے ہو۔ یہ شخص اتنا خطرناک ہے کہ ایک لڑکی کو صرف بیٹی پیدا کرنے پر چھری کے وار کر کے قتل کر دیا۔"
دو روز قبل سامعہ حجاب نے اپنے ویڈیو بیان میں بتایا تھا کہ حسن زاہد نے شادی کی پیشکش کی، انکار پر وہ بار بار ہراسانی کرتا رہا اور گھر تک پہنچ گیا۔ سامعہ کے مطابق حسن نے واضح دھمکی دی تھی کہ اگر شادی سے انکار کیا تو قتل کر دے گا۔ ایک موقع پر اس نے دروازہ کھٹکھٹا کر زبردستی ساتھ چلنے کو کہا، فون چھین کر اغوا کی کوشش بھی کی۔
پولیس نے ایف آئی آر درج کر کے فوری کارروائی کی اور چھاپوں کے بعد حسن زاہد کو گرفتار کر لیا۔ فی الحال وہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔