پشاور: پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (پی ڈی اے) نے حیات آباد فیز فائیو میں اپنی ملکیتی اراضی پر مجوزہ کمرشل زون "بلو ایریا" منصوبے میں بڑی تبدیلی کرتے ہوئے پرانا پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) ماڈل ختم کر دیا ہے اور اس کی جگہ معروف اور کامیاب منصوبے "ڈیفنس رایا ماڈل" کو اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ ماڈل اعلیٰ معیار کی منصوبہ بندی، جدید انفراسٹرکچر، عالمی طرز کی آرکیٹیکچر، کمرشل اور ریٹیل سرگرمیوں کے امتزاج اور مؤثر انتظام و دیکھ بھال کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔ پی ڈی اے کا مقصد اس کامیابی کو پشاور میں دہرا کر زمین کی قدر و افادیت میں اضافہ کرنا ہے۔
اس سلسلے میں پی ڈی اے نے طریقہ کار کے تحت مختلف مراحل کا آغاز کر دیا ہے۔ سب سے پہلے پی سی-ٹو تیار کیا جا رہا ہے جس میں منصوبے کی ضرورت، مقاصد اور کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کرنے کی تجویز شامل ہے۔ اس کی منظوری کے بعد کنسلٹنٹ کی تقرری عمل میں لائی جائے گی۔
کنسلٹنٹ منصوبے کی فزیبلٹی اسٹڈی، ماسٹر پلان اور ڈیزائن تیار کرے گا، اور پی سی-ون مرتب کرے گا جس میں منصوبے کی لاگت، مدت اور فوائد کی مکمل تفصیل شامل ہوگی۔ پی سی-ون کی منظوری جنوری 2026 میں متوقع ہے جس کے بعد فنڈز مختص کیے جائیں گے اور ٹھیکیدار کی تقرری کے بعد تعمیراتی عمل باقاعدہ طور پر شروع ہوگا۔
پی ڈی اے حکام کے مطابق یہ منصوبہ اس وقت ابتدائی مراحل میں ہے اور اصل تعمیر کا آغاز تمام منظوریوں کے بعد 2026 میں کیا جائے گا۔