سیکس ازدواجی تعلق کا اہم حصہ ہے لیکن چند خواتین میں اہم واقعات کے بعد، جیسا کہ حمل ٹھہر جانے یا بچے کی پیدائش، سیکس کی خواہش ختم ہو جاتی ہے۔
سیکس ازدواجی تعلق کا اہم حصہ ہے لیکن چند خواتین میں اہم واقعات کے بعد، جیسا کہ حمل ٹھہر جانے یا بچے کی پیدائش، سیکس کی خواہش ختم ہو جاتی ہے۔
ریئلٹی ٹی وی سٹار اور فٹنس کوچ ہولی بلائتھ کہتی ہیں کہ ان کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا جب ان کا بیٹا پیدا ہوا۔
وہ کہتی ہیں کہ ’میں کہہ سکتی تھی کہ دیکھو، مجھے دوبارہ کبھی مت چھونا، کیوں کہ مجھے ایسا ہی محسوس ہو رہا تھا۔‘
سیکس تھراپسٹ ریچل گولڈ کہتی ہیں کہ ’بیوقوف لوگ ہی یہ سمجھ لیتے ہیں کہ چھ ہفتے کے بعد سیکس کرنے کا وقت آ گیا ہے لیکن ایسا نہیں ہوتا۔‘
ہولی کے مطابق 2023 میں ان کے بیٹے کی پیدائش کے بعد ان کی سیکس کی خواہش ختم ہونا شروع ہو گئی تھی اور انھوں نے ہر قسم کی قربت سے کترانا شروع کر دیا تھا۔
’جب کبھی میں اہنے شوہر کو چھوتی یا اسے گلے لگاتی اور مجھے لگتا کہ اس کے بعد سیکس ہو گا اور میں یہ نہیں چاہتی تھی۔ مجھے اس سے جڑی ہر چیز سے منفی جذبات محسوس ہونے لگے تھے۔‘
تاہم وہ کہتی ہیں کہ انھوں نے یہ جذبات اپنے شوہر سے چھپا کر نہیں رکھے اور ایسا کرنے سے ان کو مدد ملی۔
’جب میں نے اسے بتایا کہ میں کیسا محسوس کر رہی ہوں یعنی تمھیں چھونے یا گلے لگاتے ہوئے اور کیا ہم یہ کر سکتے ہیں کہ اس کے بعد سیکس نہ ہو کیوں کہ اس کی وجہ سے میرے اندر یہ احساس پیدا ہو رہا ہے تو اچانک سے سب کچھ بہتر ہونے لگا کیوں کہ مجھ پر سے دباؤ ہٹ گیا تھا۔‘
ان کے شوہر جیکب کو شروع میں لگا کہ ان کی بیوی کو اب وہ پسند نہیں رہے۔ تاہم ہولی کہتی ہیں کہ ایسا نہیں تھا۔ ’میں نے کہا تمھیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ اس کا تم سے کوئی تعلق نہیں، مجھے ابھی ایسا محسوس ہو رہا ہے لیکن تمھارے بارے میں میرے خیالات تبدیل نہیں ہوئے۔‘
’مجھے بس اس وقت سیکس کی خواہش نہیں تھی اور شاید اگلے چند ماہ تک کے لیے بھی نہیں۔ یہ ایک مسئلہ ضرور ہے اور میں اس سے نمٹنے کی کوشش کر رہی ہوں۔‘
ہولی چاہتی ہیں کہ اس طرح کی صورت حال کا سامنا کرنے والے جوڑے ایک دوسرے کھل کر بات کریں۔
’لوگ کہتے ہیں کہ بچے کی پیدائش کے بعد تعلق بدل جاتا ہے لیکن میرے خیال میں جب تک آپ خود اس صورت حال کا سامنا نہیں کرتے آپ کو علم نہیں ہوتا کہ یہ تعلق کس حد تک بدلتا ہے۔‘
ڈاکٹر جنیفر لنکن کہتی ہیں کہ ’بہت سی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے بچے کی پیدائش کے بعد خواتین سیکس سے دور بھاگتی ہیں۔‘
وہ کہتی ہیں کہ ’چھ ہفتے کا وقت لگتا ہے جس کے دوران خواتین میں بچہ دانی اور رحم کے زخم بھر رہے ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ خواتین کے ہارمونز میں بھی تبدیلیاں وقوع پذیر ہو رہی ہوتی ہیں۔‘
’ایسٹروجن اور پروجیسٹرون کم ہو جاتے ہیں اور اس سے جسمانی تبدیلیاں ہوتی ہیں جیسا کہ اندام نہانی میں خشکی جو سیکس کو تکلیف دہ بنا دیتی ہیں۔‘
’لوگ سمجھتے ہیں کہ مینوپاز کے دوران خواتین سب سے زیادہ ہارمونز کی تبدیلیاں دیکھتی ہیں جبکہ حقیقت میں یہ بچے کی پیدائش کے بعد سب سے زیادہ ہوتا ہے۔‘
اور یہ صرف ماؤں کے ساتھ ہی نہیں ہوتا۔ فرینکی، جن کے بچے کی پیدائش تین ماہ قبل ہوئی تھی، کا کہنا ہے کہ ان کے مرد ساتھی سیکس سے دور بھاگتے تھے۔
وہ کہتی ہیں کہ ’مجھے اپنے جسم سے نفرت ہو گئی تھی اور مجھے پہلے سے زیادہ توجہ چاہیے تھی لیکن میرا ساتھی سیکس نہیں کرنا چاہتا تھا۔‘
ریچل کا کہنا ہے کہ مردوں کو اپنے جذبات کے بارے میں کھل کر بات کرنے میں مشکلات ہوتی ہیں۔ ’باپ بن جانے سے کسی بھی مرد کے اندر یہ ہو سکتا ہے کہ وہ سیکس سے دور جانے لگے۔‘
فلیور پارکر کا کہنا ہے کہ ایسے میں ضروری ہوتا ہے کہ ایک دوسرے سے بات چیت کی جائے۔
بچے کی پیدائش کے بعد سیکس سے متعلق مشورے
اگر سیکس تکلیف دہ ہو تو آپ کو انکار کرنا چاہیے۔ اگر آپ نے یہ عندیہ دیا کہ سب ٹھیک ہے تو پھر سیکس سے منفی تاثرات جڑ جائیں گے۔
ہارمونز کی تبدیلیوں اور اندام نہانی کی خشکی کی وجہ سے کسی ایسے مواد کا استعمال کیا جا سکتا ہے جو اس مسئلے کو حل کر دے اور سیکس کو آرام دہ بنا دے۔
یہ بھی ضرروی ہے کہ پرسکون ذہن کے ساتھ ایک دوسرے کے ساتھ وقت بتایا جائے اور کوشش کی جائے کہ اس وقت دیگر کاموں کو ذہن سے نکال دیا جائے۔
اگر خواتین کو تکلیف کا سامنا ہو تو بہتر ہے کہ معالج سے رجوع کیا جائے اور انھیں اپنی تکلیف کھل کر بتائی جائے۔
یہ مشورے این ایچ ایس کی جانب سے فراہم کیے گئے ہیں۔