اسپین کی پارلیمنٹ نے اسرائیل کے ساتھ ہتھیاروں کی خرید و فروخت پر مکمل پابندی عائد کرنے کی منظوری دے دی جسے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایک تاریخی اور جرأت مندانہ اقدام قرار دیا جا رہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق اسپین کی پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے بل کے حق میں 178 ووٹ اور مخالفت میں 169 ووٹ ڈالے گئے۔ بل کی منظوری کے بعد اسپین اب اسرائیل کو کسی بھی قسم کا دفاعی ساز و سامان، فوجی مصنوعات یا ٹیکنالوجی برآمد یا درآمد نہیں کرے گا۔
پارلیمنٹ کی قرارداد میں یورپی یونین اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے مؤثر کردار ادا کریں اور اسرائیل کے خلاف مشترکہ اقتصادی و دفاعی پابندیاں عائد کرنے پر غور کریں۔
بین الاقوامی تجزیہ کاروں کے مطابق یہ فیصلہ غزہ میں بڑھتی ہوئی اموات اور عالمی سطح پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف ابھرتے ہوئے ردِعمل کا نتیجہ ہے۔ اسپین یورپ کا پہلا ملک بن گیا ہے جس نے اس نوعیت کی باضابطہ پارلیمانی پابندی منظور کی ہے۔