4 ماہ بعد ہی واپس ماں کے گھر آگئی تھی۔۔ زارا ترین کی شادی اتنی جلدی کیسے ٹوٹ گئی؟ بتاتے ہوئے رو پڑیں

image

"میری زندگی کا سب سے مشکل وقت وہ تھا جب میں نے خود کو ٹوٹتا ہوا محسوس کیا۔ میں نے اُس انسان پر بھروسہ کیا جس نے مجھے دھوکہ دیا، جھوٹ بولا، اور میرا یقین توڑ دیا۔ شادی کے صرف چار ماہ بعد میں اپنی ماں کے گھر واپس آ گئی تھی۔ میں ٹوٹ چکی تھی، افسردگی میں چلی گئی تھی، اور مجھے معلوم تھا کہ سارا الزام مجھ پر ہی آئے گا۔ آج دو سال بعد بھی میں خود سے ناراض ہوں کہ میں نے اپنے ساتھ اتنا برا ہونے دیا۔"

اداکارہ زارا ترین نے فریحہ الطاف کے پوڈکاسٹ میں پہلی بار اپنی طلاق کے بعد کی زندگی اور دکھ بھرے تجربات پر کھل کر بات کی۔ زارا، جو ہمیشہ اپنی مضبوط شخصیت اور بے باک رائے کے لیے جانی جاتی ہیں، نے اعتراف کیا کہ ان کی شادی محض چند مہینوں میں ٹوٹ گئی اور یہ ان کی زندگی کا سب سے تلخ باب تھا۔

زارا ترین کے مطابق، ان کی ملاقات فاران طاہر سے اُس وقت ہوئی جب کووڈ کے دوران علی طاہر (فاران کے بھائی) نے انہیں ایک پروجیکٹ کے سلسلے میں ملوایا۔ ابتدا میں دونوں کی بات فون پر ہوتی رہی، پھر خاندانوں کے ذریعے ملاقاتیں ہوئیں اور رشتہ طے پا گیا۔ زارا نے بتایا کہ فاران ان سے 20 سال بڑے تھے، لیکن انہوں نے اپنی زندگی کے کئی اہم پہلو چھپائے۔ “میں نے ان کے بچوں اور عمر کے فرق کو کبھی مسئلہ نہیں سمجھا، لیکن شادی کے بعد مجھے بہت سی ایسی باتوں کا علم ہوا جو پہلے مجھ سے چھپائی گئیں تھیں۔”

اداکارہ نے نم آنکھوں سے بتایا کہ شادی کے چند مہینوں کے اندر ہی انہیں احساس ہوگیا کہ وہ دھوکہ کھا چکی ہیں۔ فاران کی جانب سے بے وفائی اور ذہنی دباؤ نے انہیں اندر سے توڑ دیا۔ “میں نے اپنی پوری زندگی میں اتنا دکھ کبھی محسوس نہیں کیا تھا۔ میں نے اپنے اوپر الزام برداشت کیا، تنقید سنی، لیکن اب میں صرف خود کو مضبوط بنا رہی ہوں۔”

زارا ترین کی اس جذباتی گفتگو نے سوشل میڈیا پر تہلکہ مچا دیا، مداحوں نے ان کے حوصلے کو سراہا اور ان کے حق میں محبت اور ہمدردی کے پیغامات بھیجے۔ ان کی کہانی نے ایک بار پھر یہ ثابت کیا کہ **خواتین جب اپنی سچائی بیان کرتی ہیں تو وہ کئی اور دلوں کو ہمت دیتی ہیں۔**


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US