خیبر پختونخوا کیلیے نامزد وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے حوالے اپوزیشن ارکان کا کہنا ہے کہ اس صوبے کی بدقسمتی ہے کہ گزشتہ 12 سال سے اس صوبے کو مالی اور انتظامی طور پر تباہ کردیا گیا۔
ممبر صوبائی اسمبلی ثوبیہ شاہد کا نئے نامزد وزیراعلیٰ کے حوالے سے کہنا تھا کہ یہ اس صوبے کی بدقسمتی ہے کہ اکثریتی جماعت نے ایک ایسے ممبر کو وزیراعلیٰ کے عہدے کے لیے نامزد کردیا جن پر دہشت گردی اور پیکا ایکٹ کے تحت مقدمات درج ہیں۔
لیگی رکن صوبائی اسمبلی آمنہ سردار کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی صرف چہرے بدلتی ہے، صوبے میں مالی بدعنوانی اور بدانتظامی عروج پر پہنچ چکی ہے، صوبے کو مالی طور پر کمزور کردیا گیا ہے، گزشتہ 12 سال سے صوبے کی سیاست میں شائستگی نام کی کوئی چیز ہی نہیں ہے۔
پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین کے رکن صوبائی اسمبلی ارباب وسیم نے کہا کہ تاریخ میں دوسری دفعہ وزیراعلیٰ کو اس طریقے سے ہٹایا گیا، کوئی سنجیدگی نہیں ہے، صوبے میں امن وامان کے خراب حالات پر کوئی توجہ نہیں ہے، صرف اپنی کرسیوں کو بچانے کیلیے سب سرگرم ہیں، اس وقت صوبے میں مالی بدعنوانی اور بد انتظامی انتہا کو پہنچ چکی ہے۔