اولاد کھونے کا غم نہیں بلکہ.. 3 بار مردہ بیٹوں کی پیدائش پر لوگوں نے کیا کہا؟ آمنہ ملک نے دل کے زخم دکھا دیے

image

"میں نے تین بیٹے کھوئے ہیں… تین بار میرا دل اور میرا جسم ٹوٹا… لیکن لوگوں کو صرف اس بات کا دکھ تھا کہ بیٹا نہیں رہا، جیسے عورت کوئی مشین ہو جسے تین مہینے بعد دوبارہ چل جانا چاہیے۔"

آمنہ ملک، جو اپنی بے باک گفتگو اور سچ بولنے کی وجہ سے پہچانی جاتی ہیں، پروگرام میں بیٹھ کر معاشرے کی تلخ حقیقت بے نقاب کی۔ خوبصورت چہرے کے پیچھے چھپی ایک ماں کی ٹوٹی ہوئی کہانی سناتے ہوئے ان کی آواز میں ایسی تھکن تھی جو صرف وہی عورت محسوس کرسکتی ہے جو بار بار امید باندھ کر خالی ہاتھ رہ جائے۔

آمنہ نے بتایا کہ مسلسل اسقاطِ حمل نے انہیں ذہنی اور جسمانی طور پر ختم کر کے رکھ دیا، لیکن معاشرے کی ہمدردی "ماں" کے لیے نہیں بلکہ "بیٹے" کے ضیاع کے لیے تھی۔ لوگوں کا ردعمل کچھ یوں تھا: "کوئی بات نہیں… اللہ پھر دے دے گا… تین مہینے بعد دوبارہ کوشش کرنا!" جیسے بچے نہیں، نمبر گیم ہو۔ آمنہ نے کہا کہ لوگوں کے لیے لڑکی کا جانا اتنا بڑا سانحہ نہیں ہوتا، لیکن جیسے ہی پتا چلے کہ پیٹ میں موجود بچہ بیٹا تھا، تبھی افسوس کا میٹر آن ہوتا ہے۔

دو بیٹیوں کی ماں ہونے کے ساتھ جب تین بیٹے ضائع ہوئے تو کیا سسرال یا شوہر نے بیٹے کے لیے دباؤ ڈالا؟ آمنہ نے صاف الفاظ میں کہا کہ ہاں، خاندان کے اندر یہ خواہش ضرور تھی کہ "ہمارے بیٹے کا بیٹا" ہو۔ لیکن انہوں نے شکر ادا کیا کہ ان کے شوہر نے کبھی ان پر انگلی نہیں اٹھائی۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی اپنی تین بہنیں ہیں اور ان کے گھر میں کبھی یہ احساس نہیں دیا گیا کہ بیٹا برتر ہے، بیٹی کم تر۔

آمنہ ملک کی اس گفتگو نے ایک بار پھر وہ آئینہ سامنے رکھ دیا جسے دیکھنے سے ہمارا معاشرہ کتراتا ہے۔ عورت کا درد اس کی کوکھ میں نہیں، اس کی روح میں ہوتا ہے۔ لیکن یہاں رحم کے اندر بیٹے کی تلاش ہے، ماں کے اندر کے زخم دکھائی نہیں دیتے۔

یہ وہ بات ہے جس پر شاید بہت سی عورتیں چیخنا چاہتی ہیں، لیکن آمنہ نے ہمت کی اور بول کر دکھا دیا کہ اصل زخم ماں کے جسم پر نہیں، سماج کی سوچ پر ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US