"یہ اب ایک نیا طریقہ آگیا ہے، بڑے مہذب انداز میں ڈیٹنگ اور بے حیائی کو شو کے نام پر پروموٹ کیا جارہا ہے۔ یہ لوگ معاشرے کی عزت اور اقدار کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ اب ڈیجیٹل میڈیا پر ایسے شوز چل رہے ہیں جہاں بتایا جارہا ہے کہ ڈیٹ کیسے کی جاتی ہے اور بے حیائی کو کیسے فروغ دیا جائے۔ لوگ ان طریقوں کو دیکھ رہے ہیں، سیکھ رہے ہیں اور اب ہم اپنی بیٹیوں کو بھی اجازت دے رہے ہیں کہ وہ دوسروں کو ڈیٹنگ سکھائیں۔ کیا یہ درست ہے؟ کیا انہیں اس سے عزت مل رہی ہے؟"
پاکستان کا پہلا ڈیٹنگ ریئلٹی شو لاذوال عشق، جو یوٹیوب پر نشر کیا جارہا ہے، نے آغاز سے ہی تنازع کھڑا کر دیا ہے۔ ترکی کی ایک لگژری ولا میں فلمایا گیا یہ شو آٹھ پاکستانی لڑکے اور لڑکیوں کو ایک ہی چھت تلے رکھ کر "محبت تلاش کرنے" کے نام پر پیش کیا جارہا ہے۔ کیمرے، جذبات اور تعلقات, سب کچھ لائیو، سب کچھ کلک بیٹ۔
فضا علی نے اپنے مارننگ میں اس فارمیٹ پر سخت ردعمل دیا۔ ان کے مطابق، ایسے شوز نہ صرف نوجوان نسل کو غلط پیغام دے رہے ہیں بلکہ ایک "نارمل" لائف اسٹائل کے نام پر ویسٹ کی کلچر امپورٹ کیا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ:
> "یہ سب لوگ دیکھ رہے ہیں، سیکھ رہے ہیں، اور پھر یہی سمجھ رہے ہیں کہ یہی جدید سوچ ہے۔ شہرت ضرور مل رہی ہے، لیکن عزت؟ شاید نہیں۔"
اس تنازعے کے باوجود شو کو ویوز مل رہے ہیں۔ یوٹیوب پر ہر قسط کو لاکھوں لوگ دیکھ رہے ہیں، کمنٹس سیکشن میں بحثیں جاری ہیں. کچھ لوگ اسے "نئی سوچ" کہتے ہیں تو اکثر پاکستانیوں کو یہ فارمیٹ غیرت اور تہذیب کے خلاف محسوس ہوتا ہے۔
ڈرامے، ریئلٹی شوز، سوشل میڈیا کنٹینٹ. ہر پلیٹ فارم پر اب وائرل ہونا مقصد بن چکا ہے، چاہے اس کے بدلے میں معاشرتی اقدار ہی کیوں نہ قربان کر دی جائیں۔