وفاقی وزیرِ خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے واشنگٹن ڈی سی میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاسوں میں 6 روزہ دورے کا اختتام کرتے ہوئے مختلف بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے اعلیٰ حکام سے اہم ملاقاتیں کیں۔
دورہ کے دوران وزیر خزانہ نے ابوظہبی کمرشل بینک (ADCB) کے حکام سے ملاقات میں پاکستان کے پانڈا بانڈ کے اجرا اور گلوبل میڈیم ٹرم نوٹ (GMTN) پروگرام کی تجدید سے آگاہ کیا اور نجکاری پروگرام کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے قومی فضائی کمپنی کی نجکاری میں تیزی لانے کی توقع ظاہر کی اور ریکو ڈک منصوبے پر مالی معاملات کے حتمی مراحل اور ایکزم بینک کی شمولیت کی اہمیت پر زور دیا۔
جے پی مورگن کے اعلیٰ حکام سے ملاقات میں وزیر خزانہ نے چین میں گرین پانڈا بانڈ کے متوقع اجرا کی تفصیلات فراہم کیں اور امریکی کمپنیوں کی ریکو ڈک منصوبے میں دلچسپی کے بارے میں آگاہ کیا۔ ملاقات میں سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان ڈیجیٹل تعاون کے مواقع، خاص طور پر گو اے آئی ہب (GO AI Hub) کے ذریعے، پر بھی بات چیت ہوئی۔
ترکی کے وزیر خزانہ محترم مہمت شِمشِک کے ساتھ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، مسلسل قیادت کی سطح پر رابطوں اور پاکستان میں ٹیکس، توانائی، سرکاری اداروں کی اصلاحات، نجکاری اور عوامی مالی نظم و نسق میں جاری اصلاحات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خزانہ نے ایف بی آر کی اصلاحات اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا۔
بین الاقوامی مالیاتی کارپوریشن (آئی ایف سی) کے منیجنگ ڈائریکٹر مکھتار ڈیوپ سے ملاقات میں وزیر خزانہ نے آئی ایف سی کے پاکستان کو علاقائی مرکز بنانے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا اور مختلف شعبوں میں تعاون، جیسے ذیلی مالیات، ڈیجیٹل پیمنٹ رائٹس، فارماسیوٹیکل، الیکٹرک وہیکل اور کموڈیٹی ایکسچینج، کو سراہا۔ انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ آئی ایف سی کے منیجنگ ڈائریکٹر آئندہ بہار اجلاسوں کے دوران پاکستان کا دورہ کریں گے۔
سینیٹر اورنگزیب نے 15ویں وی20 وزارتی مکالمے میں “سرمایہ کی لاگت، قرض اور ترقی کے راستے” کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں سیلابوں کے تباہ کن اثرات، امدادی و بحالی سرگرمیوں، اور “کلائمیٹ پراسپرٹی پلان” کے تحت فنڈز کی دستیابی کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے “لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ” کے فوری نفاذ اور گرین کلائمیٹ فنڈ کے فیصلوں میں تیزی لانے کی ضرورت پر زور دیا۔
دورے کے دوران وزیر خزانہ نے امریکہ میں مقیم پاکستانی صحافیوں سے بھی ملاقات کی اور انہیں بین الاقوامی مالیاتی اداروں، شراکت دار ممالک اور نجی شعبے کے نمائندوں کے ساتھ ہونے والی اپنی ہفتہ بھر کی ملاقاتوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
سینیٹر محمد اورنگزیب کی یہ شرکت پاکستان کے معاشی اصلاحاتی عزم، مالی نظم و ضبط اور بین الاقوامی تعاون کی مسلسل وابستگی کا عکاس ہے۔