اسٹیل، شپنگ اور معیشت میں نیا موڑ: پاکستان کا پہلا سی ٹو اسٹیل کوریڈور منصوبہ کیا ہے؟

image

وفاقی وزیر برائے سمندری امور محمد جنید انور چوہدری نے پاکستان اسٹیل ملز کو جدید ٹیکنالوجی اور میری ٹائم و صنعتی اشتراک کے ذریعے بحال کرنے کا ایک نیا منصوبہ پیش کردیا جس سے 13 ارب ڈالر تک کی بچت ممکن بنائی جاسکے گی۔

اسلام آباد میں معاونِ خصوصی برائے وزارتِ صنعت و پیداوار ہارون اختر خان سے ملاقات کے دوران جنید انور چوہدری نے پاکستان کا پہلا سی ٹو اسٹیل گرین میری ٹائم انڈسٹریل کوریڈور پورٹ قاسم پر قائم کرنے کی تفصیلی تجویز پیش کی۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ یہ منصوبہ پاکستان کے صنعتی اور سمندری شعبوں کو جدید خطوط پر استوار کرے گا جس میں شپ سائیکلنگ صنعت، اسٹیل مینوفیکچرنگ اور پائیدار صنعتی سرگرمیوں کو ایک مربوط نظام میں یکجا کیا جائے گا۔

ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان سالانہ تقریباً 6 ارب ڈالر مالیت کا اسٹیل درآمد کرتا ہے اور 2035 تک اس کی طلب میں 6 فیصد سالانہ اضافہ متوقع ہے۔ وزیر نے کہا کہ یہ منصوبہ اسٹیل کی درآمدات میں 20 فیصد تک کمی لا سکتا ہے جس سے ملک کو 13 ارب ڈالر سے زائد کی بچت ہوگی۔

اس اجلاس میں دونوں وزارتوں کے سینئر حکام کے علاوہ چینی میری ٹائم کمپنیوں کے نمائندے بھی شریک تھے۔منصوبے کا بنیادی حصہ پورٹ قاسم کے آئرن اور کول برتھ کی بحالی ہے جو 2015 سے غیر فعال ہے۔ اس جگہ کو جدید شپ ری سائیکلنگ اینڈ ریپیئر کمپلیکس میں تبدیل کرنے کی تجویز دی گئی ہے جہاں بڑے جہازوں کی مرمت اور ری سائیکلنگ کی جا سکے گی۔

جنید انور چوہدری کے مطابق توڑے گئے جہازوں سے حاصل شدہ اسٹیل یا تو پاکستان اسٹیل ملز کو فراہم کیا جائے گا یا پورٹ قاسم کے قریب ایک نئی فیکٹری میں ری پروسیس کرکے اعلیٰ معیار کا صنعتی اسٹیل تیار کیا جائے گا۔ اس سے درآمدی خام مال پر انحصار کم ہوگا زرمبادلہ بچے گا اور مقامی اسٹیل و شپ بلڈنگ انڈسٹری کو تقویت ملے گی۔

وزیر نے مزید کہا کہ یہ سہولت پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کے لیے بھی کارآمد ہوگی جو فی الحال غیر ملکی شپ یارڈز پر انحصار کرتی ہے۔ مقامی مرمت کی سہولت نہ صرف اخراجات کم کرے گی بلکہ میری ٹائم انفراسٹرکچر کو مضبوط بنائے گی۔

وزارتِ سمندری امور کے ٹیکنیکل ایڈوائزر کموڈور (ر) محمد جواد اختر نے اس منصوبے کو حکومت کے بلو اکانومی وژن کی عملی تعبیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ جہازوں کی پائیدار ری سائیکلنگ، گرین اسٹیل مینوفیکچرنگ اور میرٹائم انڈسٹریلائزیشن کا مربوط ماڈل ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سی ٹو اسٹیل گرین کوریڈور کے فعال ہونے کے بعد سرمایہ کاری میں اضافہ، روزگار کے مواقع، اور جدید ٹیکنالوجی کی منتقلی کو فروغ ملے گا جس سے پاکستان خطے کا میری ٹائم حب بن سکتا ہے۔

وزیرِ سمندری امور نے کہا کہ یہ منصوبہ میری ٹائم تجارت، صنعتی ترقی اور ماحولیاتی استحکام کو ہم آہنگ کرے گا اور افراد کو روزگار فراہم کرے گا۔

منصوبے کے مالی و تکنیکی فریم ورک کو قومی اداروں اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مشاورت کے بعد حتمی شکل دی جائے گی جبکہ آئندہ چند ہفتوں میں اسٹیک ہولڈرز کو باضابطہ بریفنگ دی جائے گی۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US