غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی واپسی سے متعلق تفصیلات منظر عام پر آگئی ہیں۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق رواں سال کے پہلے 10 ماہ کے دوران راولپنڈی سے 3 ہزار سے زائد افغان باشندوں کو مختلف کارروائیوں کے بعد افغانستان واپس بھیجا گیا۔
انتظامیہ کی رپورٹ کے مطابق 3,000 سے زیادہ افغان شہری ایسے تھے جو بغیر کسی سفری یا شناختی دستاویز کے پاکستان میں مقیم تھے۔ ان افراد کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائی کے بعد سرحد کے راستے افغانستان منتقل کیا گیا۔ویزہ کی مدت ختم ہونے پر 242 افغان شہریوں کو بھی ڈی پورٹ کیا گیا جب کہ 22 افغان کارڈ ہولڈرز کو واپسی کے عمل میں شامل کیا گیا۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق یہ کارروائیاں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نگرانی میں کی جا رہی ہیں تاکہ غیر قانونی قیام کو روکا جا سکے اور پاکستان میں موجود تمام غیر ملکیوں کا ریکارڈ ضابطے کے مطابق اپڈیٹ رکھا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق آئندہ ماہ سے غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن مزید تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی اور قانون کی پاسداری کو یقینی بنانے کے لیے کارروائیاں بلاتفریق جاری رہیں گی۔