موسمِ سرما میں قدرت نے جو بے مثال تحفے عطا کیے ہیں، ان میں سنگھاڑا نمایاں اہمیت رکھتا ہے۔ یہ سستا، لذیذ اور غذائیت سے بھرپور پھل جسم کو توانائی دیتا ہے اور کئی طبّی فوائد کا خزانہ ہے۔ پاکستان، بھارت اور چین میں بڑی مقدار میں پیدا ہونے والا یہ پانی میں اگنے والا پودا سرد موسم میں خاص پسند کیا جاتا ہے۔
سنگھاڑے کا تعارف اور غذائی اہمیت
سنگھاڑا تالابوں اور دلدلی علاقوں میں اگنے والا پودا ہے جس کے بڑے پتے پانی کی سطح پر تیرتے ہیں اور پھل جڑ سے جڑا ہوتا ہے۔ اس میں پروٹین، قدرتی نشاستہ، نمکیات، گلوکوز، فاسفورس اور وٹامن اے شامل ہوتے ہیں۔ یہ غذائیت جسم کو مضبوط بنانے کے ساتھ قوتِ مدافعت بڑھاتی ہے۔
خون کی کمی اور کمزوری میں مددگار
سنگھاڑا جسم میں خون بنانے والے اجزا فراہم کرتا ہے۔ اس کے استعمال سے ہیموگلوبن بہتر ہوتا ہے، کمزوری دور ہوتی ہے اور نارمل بلڈ فلو برقرار رہتا ہے۔ خاص طور پر وہ افراد جنہیں خون کی کمی کا مسئلہ ہو، انہیں اس پھل کو معمول میں شامل کرنا چاہیے۔
بچوں کی نشونما اور قد کی بہتری
وٹامنز اور منرلز سے بھرپور سنگھاڑا بچوں کی ہڈیوں اور جسمانی نشونما میں کردار ادا کرتا ہے۔ ماہرین غذائیت کے مطابق اس کے مسلسل استعمال سے بچوں کے پٹھے مضبوط ہوتے ہیں، میٹابولزم بہتر ہوتا ہے اور قد کی ترقی میں مدد ملتی ہے۔
دل کے مریضوں اور الرجی والوں کے لیے موزوں
اس پھل میں گلوٹن اور کولیسٹرول موجود نہیں جس کی وجہ سے دل کے مریض، کمزور نظامِ ہاضمہ رکھنے والے افراد اور گلوٹن الرجی کے شکار لوگ اسے آرام سے کھا سکتے ہیں۔ اس میں پایا جانے والا پوٹاشیم بلڈ پریشر کو متوازن رکھتا ہے اور دل کے افعال کو سہارا دیتا ہے۔
نظامِ ہاضمہ اور جلد کے لیے مفید
سنگھاڑا ہاضمے کو مضبوط کرتا ہے، جگر کی گرمی کم کرتا ہے اور قبض کے مسائل سے بچاتا ہے۔ اس کے علاوہ جلد کو نرم، صاف اور شفاف بنانے میں بھی مدد دیتا ہے۔ کھانسی، گلے کی سوزش اور جسمانی سوزش میں بھی یہ مفید مانا جاتا ہے۔
خواتین اور حاملہ خواتین کے لیے فائدہ
خواتین کے کچھ خاص مسائل، مثلاً لیکوریا وغیرہ میں سنگھاڑے کا آٹا مفید سمجھا جاتا ہے۔ حاملہ خواتین بھی بغیر خوف کے اسے کھا سکتی ہیں، کیونکہ یہ جسم کو طاقت بخشتا ہے اور تھکن کم کرتا ہے۔ دودھ کے ساتھ استعمال زیادہ فائدہ مند کہا جاتا ہے۔
سنگھاڑا کتنی مقدار میں کھائیں
عام طور پر روزانہ تیس سے پچاس گرام سنگھاڑے کا استعمال مناسب سمجھا جاتا ہے۔ اگر ذیابطیس ہو تو محدود مقدار میں کھائیں، کیونکہ زیادہ کھانے سے ہاضمے پر دباؤ پڑ سکتا ہے۔ ایک اہم بات یہ ہے کہ سنگھاڑا کھانے کے کم از کم آدھے گھنٹے بعد پانی پینا چاہیے۔
چھ ماہ تک محفوظ رکھنے کا آسان طریقہ
سنگھاڑا زیادہ عرصے تک تازہ رکھنے کے لیے اسے ابال کر فریز کیا جا سکتا ہے۔ سنگھاڑے اچھی طرح دھو کر دو سے تین منٹ کے لیے ابال لیں۔ مکمل خشک ہونے دیں، چھلکے کے ساتھ یا بغیر چھلکے فریزنگ بیگ میں پیک کر کے فریزر میں رکھ دیں۔ اس طرح یہ چھ ماہ تک خراب نہیں ہوتا اور ذائقہ بھی برقرار رہتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کو ابال کر خشک کر کے پاؤڈر بنا کر بھی رکھا جاسکتا ہے۔
قدرت نے موسمِ سرما میں یہ انمول نعمت ہمارے لیے رکھی ہے۔ متوازن مقدار میں استعمال کریں اور اس کے بے شمار فوائد سے لطف اٹھائیں۔ یہ نہ صرف جسمانی طاقت اور خون کی کمی کے لیے مفید ہے بلکہ بچوں، خواتین، بزرگوں اور دل کے مریضوں تک کے لیے فائدہ مند انتخاب ثابت ہوتا ہے۔