232 سال بعد امریکا نے ایک پینی کا سکہ کیوں ختم کر دیا؟

image

امریکا نے 232 سال بعد ایک پینی کے سکے کی تیاری بند کر دی۔ امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق یہ فیصلہ تیاری کی بڑھتی ہوئی لاگت کے باعث کیا گیا ہے، جبکہ آخری پینی فلاڈیلفیا کے یو ایس منٹ میں تیار کی گئی۔

غیر ملکی خبر ایجنسیوں کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کے بعد پینی کی تیاری سرکاری طور پر بند کر دی گئی ہے۔ اس اقدام کے نتیجے میں ملک بھر میں اسٹورز، پیٹرول پمپ اور فاسٹ فوڈ چینز کو نقدی لین دین میں مشکلات کا سامنا ہے تاہم ریٹیلرز صارفین کو ناراض کیے بغیر ڈیجیٹل ادائیگیوں کی طرف راغب کر رہے ہیں۔

امریکی خزانچی برینڈن بیچ نے کہا کہ اس فیصلے سے حکومت کو سالانہ 56 ملین ڈالر کی بچت ہوگی۔ ان کے مطابق پینی کی تیاری پر آنے والی لاگت اب اس کی قیمت سے کئی گنا زیادہ ہو چکی تھی ، 2024 میں ایک پینی بنانے پر 3.7 سینٹ خرچ آیا۔

خزانچی کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں اربوں پینی اب بھی زیرِ گردش رہیں گی لیکن نئی پینی تیار نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ آخری تیار کی گئی پینی کو نیلامی کے لیے پیش کیا جائے گا۔کئی بڑی امریکی کمپنیوں جیسے والمارٹ، ٹارگٹ اور کروگر نے صارفین سے اپیل کی ہے کہ وہ درست تبدیلی ساتھ رکھیں یا ڈیجیٹل ادائیگیوں کا استعمال کریں۔

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے رواں سال فروری میں اعلان کیا تھا کہ ایک پینی کے سکے کی تیاری غیرمعاشی ہو چکی ہے لہٰذا اسے بند کرنا قومی مفاد میں بہتر فیصلہ ہوگا۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US