امریکی ریاست اوکلاہوما میں سزائے موت پانے والے قیدی ٹرومین ووڈ کو پھانسی سے چند لمحے پہلے زندگی مل گئی۔ ریاست کے ریپبلکن گورنر کیون اسٹٹ نے پیرول بورڈ کی سفارش منظور کرتے ہوئے اس کی سزا کو موت سے عمر قید میں تبدیل کر دیا۔
گورنر کیون اسٹٹ کے تقریباً سات سالہ دور میں یہ صرف دوسرا موقع ہے کہ انہوں نے کسی قیدی کی سزا کم کی ہو۔ اس فیصلے سے چند گھنٹے قبل امریکی سپریم کورٹ نے ٹرومین ووڈ کی جانب سے سزائے موت رکوانے کی اپیل مسترد کردی تھی جس کے بعد اس کی پھانسی طے شدہ شیڈول کے مطابق ہونے والی تھی۔
46 سالہ ٹرومین ووڈ کو 2002 میں ڈکیتی کی کوشش کے دوران 19 سالہ لڑکی کے قتل کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔ تاہم اس کے وکلا کا مؤقف تھا کہ وہ ڈکیتی میں شریک ضرور تھا لیکن قتل اس کے بھائی نے کیا تھا جسے عمر قید کی سزا ہوئی تھی اور وہ 2019 میں جیل ہی میں فوت ہوگیا تھا۔
گورنر کے فیصلے کے بعد ٹرومین ووڈ کی جان بچ گئی اور اب وہ عمر قید کی سزا کاٹتا رہے گا۔