ہانگ کانگ کے رہائشی علاقے میں قائم کثیرالمنزلہ عمارتوں میں لگی ہولناک آگ نے تباہی مچا دی، جس کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 44 ہوگئی ہے جب کہ درجنوں افراد زخمی اور سیکڑوں لاپتا ہیں۔ حکام کے مطابق یہ دہائیوں کی سب سے مہلک آگ ہے جو رات بھر بھڑکتی رہی اور اس پر قابو پانے کی کوششیں تاحال جاری ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 66 افراد زخمی ہیں جن میں 30 سے زائد کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 300 کے قریب افراد تاحال لاپتا ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں مسلسل عمارتوں کی بالائی منزلوں تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہیں، تاہم آگ کی شدت امدادی کارروائیوں میں رکاوٹ بن رہی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ آگ ایک عمارت کے بیرونی حصے سے شروع ہوئی تھی اور دیکھتے ہی دیکھتے 8 بلاکس پر مشتمل ’وانگ فوک کورٹ‘ رہائشی کمپلیکس کے 7 ٹاورز کو لپیٹ میں لے لیا۔ یہ کمپلیکس تقریباً 2 ہزار اپارٹمنٹس اور لگ بھگ 5 ہزار رہائشیوں پر مشتمل ہے۔ اب تک سیکڑوں افراد کو عمارتوں سے نکال کر عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کیا گیا ہے۔
پولیس نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ آگ دانستہ طور پر لگائی گئی ہو جس پر 3 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ آگ کی اصل وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
فائر ڈیپارٹمنٹ نے اس آگ کو چوتھے درجے کی شدید ترین آگ قرار دیا ہے۔ 700 سے زائد فائر فائٹرز شعلوں کو بجھانے میں مصروف ہیں، جبکہ ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔