امریکی حکام نے افغان شہریوں کی امیگریشن کی تمام درخواستیں غیر معینہ مدت کے لیے روک دی ہیں، یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب افغان شہری نے امریکی دارالحکومت میں نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں پر فائرنگ کی۔ حملے کے نتیجے میں دونوں اہلکار شدید زخمی ہوئے جبکہ مشتبہ حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ 26 نومبر کو وائٹ ہاؤس کے قریب پیش آیا جہاں افغان شہری رحمان اللہ لکنوال نے نیشنل گارڈ اہلکاروں کو فائرنگ کر کے زخمی کیا۔ واقعے کے بعد پورے علاقے کو سیکیورٹی فورسز نے گھیر لیا اور وائٹ ہاؤس عارضی طور پر بند کر دیا گیا۔ اطراف کے علاقے خصوصاً آئی اسٹریٹ کو سیل کر کے شہریوں کو دور رہنے کی ہدایت جاری کی گئی۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واقعے پر سخت ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے حملہ آور کو جانور قرار دیا اور کہا کہ نیشنل گارڈ پر حملہ کرنے والا بھاری قیمت چکائے گا۔ امریکی ہوم لینڈ سیکیورٹی اور دیگر ایجنسیاں مل کر واقعے سے متعلق معلومات اکٹھی کر رہی ہیں جبکہ وائٹ ہاؤس اور دارالحکومت واشنگٹن میں ہنگامی اقدامات کیے گئے ہیں۔
امریکی سیٹیزن شپ اینڈ امیگریشن سروس نے ایکس پر بتایا کہ افغان شہریوں کے لیے امیگریشن درخواستوں کی سیکیورٹی اور جانچ پروٹوکول کا مزید جائزہ لیا جائے گا اور اسی بنیاد پر تمام درخواستیں غیر معینہ مدت کے لیے روک دی گئی ہیں۔
پولیس کے مطابق ملزم کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور اس وقت واشنگٹن میں کوئی دوسرا مشتبہ شخص موجود نہیں ہے۔ واقعے کے بعد 500 فوجیوں کی تعیناتی کا اعلان کیا گیا اور وائٹ ہاؤس مکمل لاک ڈاؤن کر دیا گیا۔