اسلام آباد میں عدالتی معاملات کو مؤثر بنانے کے لیے پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں سپریم کورٹ آف پاکستان کے 19 افسران و ملازمین کی خدمات باضابطہ طور پر وفاقی آئینی عدالت کے سپرد کردی گئی ہیں۔
رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے رجسٹرار آئینی عدالت کو باضابطہ خط ارسال کیا گیا ہے، جس میں متعلقہ افسران و عملے کی تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔
ترقیاتی فہرست کے مطابق ڈپٹی رجسٹرار عباس زیدی کی خدمات آئینی عدالت کے حوالے کردی گئی ہیں۔ اسٹنٹ رجسٹرار ارشاد حسین، شاہد حبیب انصاری اور غلام رضا بھی آئینی عدالت میں اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں ادا کریں گے۔ کورٹ ایسوسی ایٹ کاشف ضیا کی خدمات بھی نئی عدالت کو تفویض کر دی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ تین جوڈیشل اسسٹنٹس اور پروٹوکول آفیسر فیصل ندیم کو بھی آئینی عدالت کے عملے میں شامل کرلیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، سپریم کورٹ سے افسران کی یہ منتقلی وفاقی آئینی عدالت کے فوری قیام اور مؤثر فعالیت کے لیے ضروری قرار دی گئی ہیں، تاکہ مقدمات کے بروقت فیصلے اور آئینی معاملات کی تیز تر پیش رفت ممکن بنائی جاسکے۔
مزید افسران کی تعیناتی اور عدالتی انتظامات سے متعلق فیصلے آئندہ دنوں میں متوقع ہیں۔