کانگریس رہنما پرینکا گاندھی نے موبائل فون اپلی کیشن سنچار ساتھی کو جاسوسی اپلی کیشن قرار دیا ہے۔
بھارتی محکمہ ٹیلی کام نے موبائل فون بنانے والوں سے کہا ہے کہ وہ نئے ہینڈ سیٹس میں سنچار ساتھی پہلے سے انسٹال کردیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پرینکا گاندھی نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت ملک کو آمریت میں تبدیل کر رہی ہے، محکمہ ٹیلی کام نے موبائل ہینڈ سیٹس بنانے والوں اور باہر سے منگوانے والوں سے کہا ہے کہ وہ یہ یقینی بنائیں کہ دھوکہ دہی کی اطلاع دینے والا ایپلی کیشن سنچار ساتھی تمام نئے ہینڈ سیٹس میں 90 یوم میں پری انسٹال کردیا جائے۔
پرینکا گاندھی نے کہا کہ یہ مضحکہ خیز ہے، شہریوں کو پرائیوسی کا حق ہے، حکومت اس ملک کو ہر طرح سے ڈکٹیٹر شپ والے ملک میں بدل رہی ہے، آپ لوگ روز مجھ سے پوچھتے ہیں پارلیمنٹ کیوں نہیں چل رہی ہے؟ یہ اس لیے نہیں چل رہی ہے کہ حکومت کسی بھی مسئلے پر بات چیت کرنے سے انکار کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو مورد الزام ٹھہرانا بڑا آسان ہے لیکن حکومت کسی بھی مسئلے پر بحث نہیں ہونے دے رہی ہے، یہ جمہوریت نہیں ہے۔
پرینکا گاندھی نے کہا کہ سائبر سیکیورٹی ضروری ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ ہر شہری کے ٹیلی فون میں گھس جائیں، میرے خیال میں کوئی بھی شہری اس سے خوش نہیں ہوگا۔
دریں اثنا کانگریس کے رکن پارلیمنٹ رندیپ سنگھ سرجے والا نے سنچار ساتھی ایپلی کیشن پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اس سے ہر فرد کی رازداری کے حق کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں کہا کہ ایپ ممکنہ طور پر صارفین کے حقیقی وقت کے جیو لوکیشن کو ٹریک کرسکتی ہے، سرچ ہسٹری، مالیاتی لین دین اور یہاں تک کہ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ کے ذریعے ہونے والی بات چیت کو مانیٹر کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت مواصلات نے مبینہ طور پر ایک حکم جاری کیا ہے جس کے تحت تمام سیل فون مینوفیکچررز اور سیل فونز کے درآمد کنندگان لازمی طور پر سنچار ساتھی ایپ کو اپ لوڈ کرنے کے پابند ہیں۔ یہ بھی ہدایت دی گئی ہے کہ اس ایپ کو ہر سیل فون اور اسمارٹ فون میں دھکیل دیا جائے۔ انہوں نے کیا یہ ہر فرد کے پرائیویسی کے حق کی مکمل طور پر نفی نہیں کرے گا۔