امریکی ڈالر کے مقابلے میں بھارتی روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی دیکھی جا رہی ہے جو اب 89.96 سے بڑھ کر 90.15 روپے فی ڈالر ہو گئی ہے۔ بین الاقوامی میڈیا اور بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق یہ بھارتی کرنسی 2025 میں ایشیا کی سب سے کمزور اور بدترین کارکردگی دکھانے والی کرنسی بن گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکی ٹیرف میں اضافے، غیر ملکی سرمایہ کاروں کے انخلا، اور ویزا پروگرام کی فیس میں اضافے کی تجویز نے مارکیٹ کے اعتماد کو شدید نقصان پہنچایا۔ رواں سال سرمایہ کار بھارتی اسٹاک مارکیٹ سے 16 ارب ڈالر سے زائد رقم نکال چکے ہیں۔
علاوہ ازیں بڑھتا ہوا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ، درآمدات میں اضافہ اور برآمدات میں کمی نے بھارتی کرنسی پر دباؤ مزید بڑھا دیا ہے۔ بھارتی ریزرو بینک نے روپے کو سہارا دینے کے لیے جولائی سے اب تک 30 ارب ڈالر زرمبادلہ استعمال کیا مگر روپے کی گراوٹ رک نہ سکی۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومتی معاشی پالیسیوں کی غیر مستحکم اور غیر مؤثر نوعیت نے بھارت کو خطے کی کمزور ترین معیشتوں کی صف میں لا کھڑا کیا ہے اور نام نہاد “شائننگ انڈیا” کے دعوے حقیقت سے بہت دور ہیں۔
بلومبرگ نے واضح کیا کہ تائیوان، ملائیشیا اور تھائی لینڈ کی کرنسیاں مضبوط رہیں، مگر بھارتی روپیہ مسلسل تنزلی کا شکار رہا جس نے نہ صرف ملکی معیشت بلکہ عالمی سرمایہ کاروں کے اعتماد پر بھی منفی اثرات ڈالے ہیں۔