دفتر خارجہ نے سعودی عرب میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مبینہ مذاکرات سے متعلق میڈیا رپورٹس پر لاعلمی ظاہر کر دی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی کا کہنا ہے کہ انہیں ایسے کسی مذاکرات کے بارے میں علم نہیں۔
ترجمان نے ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان ترکیہ کے صدر کی جانب سے ثالثی کی پیشکش کا خیرمقدم کرتا ہے اور ترکیہ کے ثالثی وفد کو خوش آمدید کہا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ترکیہ کے وفد کے دورہ نہ کرنے کی وجہ پاکستان کا عدم تعاون نہیں ہے پاکستان مذاکرات کے لیے تیار ہے۔
طاہر اندرابی نے سرحدی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ پاکستان نے موجودہ حالات کے باعث سرحدیں عارضی طور پر بند کی ہیں جبکہ اب افغانستان نے بھی اپنی جانب سرحد بند کر دی ہے۔ اس حوالے سے وہی وضاحت دے سکتے ہیں۔ پاکستان نے فی الحال سرحدیں صرف امدادی کارروائیوں کے لیے کھولی ہوئی ہیں۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ کرغزستان کے صدر نے حالیہ دورۂ پاکستان کے دوران وزیراعظم سے وفود کی سطح پر ملاقاتیں کیں، جس میں دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق ہوا۔ دونوں ممالک نے تجارتی حجم کو 2027-28 تک 200 ملین ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا۔
دورے کے دوران 15 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے کرغز بزنس فورم میں 20 سے زائد کرغز کمپنیاں اور 80 سے زائد پاکستانی تاجر شریک ہوئے۔
ترجمان کے مطابق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کرغز قیادت سے ملاقاتیں کیں جبکہ مصر کے وزیر خارجہ نے بھی دورہ پاکستان کیا اور اسحاق ڈار نے اسلام آباد کانکلیو کا افتتاح کیا۔