سپریم کورٹ نے 36 سال قبل دائر کی گئی انتخابی نظام کو غیراسلامی قرار دینے سے متعلق اپیلیں آج نمٹا دیں۔ عدالت نے یہ کارروائی وفاقی حکومت کی جانب سے اپیلیں واپس لینے کی درخواست منظور ہونے پر کی۔
سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے مؤقف اختیار کیا کہ شریعت کورٹ نے جن قوانین کو غیر اسلامی قرار دینے کی نشاندہی کی تھی وہ اب عملاً ختم ہو چکے ہیں، جبکہ انتخابی معاملات اب الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت چلائے جاتے ہیں۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ چونکہ وہ پرانے قوانین اب موجود ہی نہیں، اس لیے یہ اپیلیں غیر مؤثر ہو چکی ہیں اور وفاقی حکومت انہیں واپس لینا چاہتی ہے۔
عدالت نے حکومتی مؤقف سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ قوانین چونکہ رائج نہیں رہے، اس لیے مزید کارروائی کی ضرورت نہیں۔ یوں سپریم کورٹ نے حکومت کی درخواست پر اپیلیں واپس لینے کی بنیاد پر کیس نمٹا دیا۔