بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ مہنگائی کو قابو میں رکھنے کے لیے سخت مانیٹری پالیسی برقرار رکھے اور قرض پروگرام کو آن ٹریک رکھنے کے لیے مزید اصلاحات عمل میں لائے۔
ذرائع کے مطابق، پاکستان نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی ہے کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ بھی اس کی شرائط کے مطابق تیار کیا جائے گا۔ آئی ایم ایف نے ٹیکس ریونیو کے شارٹ فال کو پورا کرنے کے لیے نئے ٹیکس اقدامات تجویز کیے ہیں، جبکہ منی بجٹ کے ذریعے اضافی ٹیکس اقدامات کا امکان بھی موجود ہے۔
ادھر، حکومت نے گردشی قرضے پر قابو پانے، توانائی کے شعبے کے نقصانات کم کرنے اور اسٹیٹ بینک کے لچکدار ایکسچینج ریٹ پر سختی سے عمل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
آئی ایم ایف نے سماجی شعبے، صحت اور تعلیم پر اخراجات بڑھانے پر بھی زور دیا ہے، جبکہ بجلی اور گیس کی قیمتوں کی باقاعدہ ایڈجسٹمنٹ جاری رکھنے کی ضرورت پر بھی توجہ دی گئی ہے۔