راولپنڈی میں سول سوسائٹی کے زیرِ اہتمام بھارت میں ایک مسلمان خاتون کے پردے کی بے حرمتی کے واقعے کے خلاف پریس کلب مری روڈ کے باہر پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کا مقصد عورت کے بنیادی، مذہبی اور آئینی حقِ پردہ کے احترام کے لیے آواز بلند کرنا تھا۔
مظاہرے کی قیادت عبدالرحمٰن، محمد مظہر قادر، عرفان احمد، احسان اللہ اور مبین احمد نے کی، جبکہ سماجی کارکنان اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر عورت کے پردے کے حق کے حق میں اور بے حرمتی کے خلاف نعرے درج تھے۔
شرکاء کا کہنا تھا کہ ”عورت کا پردہ عورتوں کا بنیادی حق ہے اور مسلم عورتوں کی تذلیل ناقابلِ قبول ہے“۔ مظاہرین نے زور دیا کہ عورت کے لباس اور مذہبی شناخت کی توہین انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، جبکہ مسلمان عورت کا پردہ اس کی عزت، آزادی اور شناخت کا حصہ ہے۔
مظاہرے کے دوران عالمی انسانی حقوق تنظیموں اور اقوامِ متحدہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ واقعے کا فوری نوٹس لیں اور بھارت میں مذہبی اقلیتوں، بالخصوص مسلمان خواتین کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔
اس موقع پر صدر خلیق الرحمان نے کہا کہ بھارت میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے عالمی برادری کو مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔